1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ریکارڈ بنانے کا جنون رکھنے والے کم عمر ترین سیلرز

29 اگست 2009

برطانیہ کے سترہ سالہ مائیک پیرہم بادبانی کشتی میں پوری دُنیا کا چکر لگانے والے کم عمر ترین سیلر بن گئے ہیں۔ وہ گذشتہ جمعرات کو برطانوی پانیوں میں واپس داخل ہوئے۔

https://p.dw.com/p/JLLH
سترہ سالہ برطانوی سیلر مائیک پیرہمتصویر: AP

ہالینڈ کی صرف تیرہ سال کی لاؤرا ڈیکر کا خواب ہے کہ وہ بادبانی کشتی میں پوری دُنیا کا چکر لگانے والی کم عمر ترین سیلر بن جائے۔ ماں باپ اِس حق میں ہیں تاہم حکومت اتنی کم عمری میں لاؤرا کو اتنے بڑے مشن پر بھیجنے کو غیر ذمہ دارانہ سمجھتی ہے۔ اِس لئے سرِ دست لاؤرا کی جسمانی اور نفسیاتی صحت کا جائزہ لینے کے لئے اُسے دو ماہ کے لئے ریاستی نگرانی میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اِس سلسلے میں کوئی حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

Laura Dekker
ہالینڈ کی تیرہ سالہ لاؤرا ڈیکر، جو کم عمری میں دنیا کا چکر لگانے والی کم عمر ترین سیلر بننے کا خواب رکھتی ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

دوسری جانب برطانیہ کے سترہ سالہ مائیک پیرہم نے اپنا یہ خواب پورا کر لیا ہے۔ ساتوں سمندروں کا تقریباً چالیس ہزار کلومیٹر کا سفر مکمل کرنے کے بعد مائیک پیرہم اپنی پندرہ میٹر لمبی بادبانی کشتی پر پوری دُنیا کا چکر لگانے والا کم عمر ترین سیلر بن گیا ہے۔

اس کا کہنا ہے: ’’کبھی کبھی بہت ہی زیادہ سکون ہوتا تھا، جب کوئی ہوا نہیں چل رہی ہوتی تھی۔ پھر کبھی موسم اتنا طوفانی ہو جاتا تھا کہ کشتی قابو سے باہر ہو جاتی تھی اور انسان خود سے سوال کرنے لگتا تھا کہ بھلے انسان! تم یہاں کر کیا رہے ہو۔ لیکن وہ مشکل وقت گذر جانے پر جلد ہی پھر سے جوش آ جاتا تھا۔ اور اِسی لئے مَیں نے یہ سب کیا۔‘

مائیک پَیرہم کا یہ سفر ساڑھے نو مہینوں پر محیط رہا۔ اُن سے پہلے یہ ریکارڈ امریکہ کے زَیک سنڈرلینڈ کے پاس تھا، جو مائیک سے چند مہینے بڑا ہے اور جس کی کم عمر ترین سیلر کا اعزاز حاصل کرنے کی خوشی محض چند ہفتے ہی برقرار رہ سکی۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت: ندیم گِل