1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'زمین جیسے' نئے سیارے کی دریافت

6 دسمبر 2011

امریکی خلائی مرکز ناسا نے نظام شمسی کے باہر ایک نئے سیارے کا پتہ لگایا ہے، جسے اہم پہلوؤں کے لحاظ سے بڑی حَد تک زمین کی مانند قرار دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/13NHH
تصویر: ESA/AOES Medialab

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس نئے سیارے کی سطح پر درجہ حرارت بائیس ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ اس کا ستارہ زمین کے سورج سے تقریباﹰ دگنے سائز کا ہو سکتا ہے جبکہ اس پر اراضی اور پانی کی موجودگی کا خیال بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

یہ سیارہ قابلِ رہائش زون کے درمیان میں پایا گیا ہے، جس کی وجہ سے اسے زندگی کے لیے بہترین ہدف کہا جا سکتا ہے۔

اس دریافت کا اعلان پیر کو کیا گیا جو امریکی خلائی مرکز ناسا کی کیپلر ٹیلی اسکوپ کے ذریعے عمل میں آئی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کیپلر کے ذریعے زمین کے نظام شمسی کے باہر ایک ایسے سیارے کی تصدیق ہوئی ہے، جو نہ تو بہت گرم اور نہ ہی بہت سرد قابلِ رہائش زون میں واقع ہے۔

یہ کسی ستارے کے گرد کا وہ علاقہ ہے کہ جہاں کسی سیارے پر زندگی کے آثار پائے جا سکتے ہیں۔ اس زون میں مایہ پانی اور زندگی کے لیے موزوں دیگر عناصر موجود ہو سکتے ہیں۔

Flash-Galerie NASA Mars
نئے سیارے کی دریافت کو امید افزا قرار دیا جا رہا ہےتصویر: NASA/Lunar and Planetary Institute

نئے سیارے کو ''کیپلر22'' کا نام دیا گیا ہے، جو قابلِ رہائش زون میں اب تک پایا جانے والا سب سے چھوٹا سیارہ ہے۔

اس کا سائز زمین کے رداس سے دو اعشاریہ چار گنا زیادہ ہے۔ خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق سائنسدان ابھی تک اس بات کا پتہ نہیں لگا سکے کہ آیا اس کی سطح پتھریلی، گیس دار یا مایہ بھی ہے یا نہیں۔

کیپلر پروگرام کے ایک سائنسدان ڈگلس ہجنز کہتے ہیں: ''زمین جیسے کسی سیارے کی کھوج میں یہ ایک بڑا سنگِ میل ہے۔''

اس سے پہلے بھی ماہرینِ فلکیات دو مرتبہ قابل رہائش اسی زون میں سیاروں کی دریافت کا اعلان کر چکے ہیں، لیکن کوئی بھی اس مرتبہ سامنے آنے والے سیارے کی مانند امید افزاء نہیں تھا۔ ان میں سے ایک متنازعہ رہا تھا جبکہ دوسرا اس زون کے گرم سرے پر تھا۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید