1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سابق پاکستانی اسپنر، سٹے بازی کے الزام میں گرفتار

15 مئی 2011

پاکستانی شہر لاہور میں پولیس نے سابق ٹسیٹ اسپنر اکرم رضا کو بھارتی پریمیئر لیگ کے میچوں پر سٹہ کھیلنے کے الزام میں اتوار کے روز حراست میں لے لیا ہے۔ ان کے ساتھ دیگر چھ افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/11GG9
تصویر: AP

46 سالہ اکرم رضا نے پاکستان کے لیے 49 ایک روزہ میچز کھیلے جبکہ انہیں نو ٹیسٹ میچوں میں پاکستان ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔ گیارہ برس قبل انہیں میچ فکسنگ کے الزام میں جرمانے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اکرم رضا کو لاہور پولیس نے دیگر چھ افراد کے ہمراہ لاہور شہر کے ایک مصروف کاروباری علاقے سے اس وقت حراست میں لیا گیا، جب پولیس نے بک میکرز کے ایک گروہ کے ایک ٹھکانے پر چھاپہ مارا۔ یہ گروہ آئی پی ایل کے میچوں پر سٹے بازی میں مصروف رہا ہے۔ پولیس کے مطابق چھاپے کے دوران ٹیلی فون سیٹ، کمپیوٹر، ٹی وی اور بھاری نقدی برآمد کی گئی ہے۔

پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ میں امپائرنگ کے فرائض انجام دینے والے سابق ٹیسٹ کھلاڑی رضا کو سن 2000ء میں جسٹس ملک محمد قیوم کے تحقیقاتی کمیشن نے میچ فکسنگ کے الزام میں جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ ان کے ساتھ سابق ٹیسٹ کپتان سلیم ملک سمیت دیگر پانچ کھلاڑی بھی شامل تھے۔

جسٹس قیوم انکوائری میں سلیم ملک اور سابق فاسٹ بولر عطاالرحمان پر تاحیات پابندی بھی عائد کی گئی تھی۔

Kombo Pakistan Cricket Korruption Salman Butt Mohammad Asif und Mohammad Amir
رواں برس پاکستان کے تین کھلاڑیوں پر آئی سی سی کی جانب سے پابندی عائد کی گئی ہےتصویر: AP

پاکستانی حکومت نے یہ ایک رکنی تحقیقاتی کمیشن آسٹریلیا کے کھلاڑیوں شین وارن اور مارک وا کے ان الزامات کے بعد قائم کیا تھا، جن میں کہا گیا تھا کہ سلیم ملک نے سن 1995 میں پاکستانی ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کے دوران انہیں رشوت کی پیشکش کی تھی۔ واضح رہے کہ حراست میں لیے جانے والے سابق اسپنر رضا بھی اس دورے میں پاکستانی ٹیم کا حصہ تھے۔

اس سے قبل رواں برس کے آغاز میں تین پاکستانی کھلاڑیوں سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف پر سپاٹ فکسنگ کے الزامات کے تحت پابندی عائد کی گئی ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں