1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سات سو شدّت پسند ہلا ک: پاکستانی مشیرِ داخلہ

رپورٹ: شامل شمس11 مئی 2009

پاکستانی مشیرِ داخلہ رحمان ملک کے مطابق مالاکنڈ میں جاری فوجی آپریشن میں اب تک کم از کم سات سو شدّت پسند ہلاک کیے جا چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/Hnag
پیر کے روز فوجی آپریشن میں مزید تیزی دیکھنے میں آئی ہےتصویر: AP
Pakistan Flüchtlinge aus dem Swat Tal
اتوار کو کرفیو میں نرمی سے فائدہ اٹھا کر مزید ہزاروں افراد نے کشیدہ علاقوں سے نقل مکانی کیتصویر: AP


مشیرِ داخلہ نے امریکہ سے واپسی پر زرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے آپریشن کی مدّت کے بارے میں حتمی طور پر کچھ کہنے سے گریز کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آپریشن کے دوران کم از کم بیس فوجی ہلاک اور انتیس کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ مشیرِ داخلہ نے طالبان کو سرطان قرار دیتے ہوئے آخری شدّت پسند کی موجودگی تک آپریشن جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

مشیرِ داخلہ رحمان ملک کے ان بیانات کے ساتھ ہی پیر کے روز پاکستانی افواج نے مالاکنڈ ڈویژن میں اپنی کارروائی میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ اتوار کے روز کشیدگی کا شکار علاقوں میں نرمی کے نتیجے میں مزید ہزاروں افراد نے سوات اور ملحقہ علاقوں سے نقل مکانی کی۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق اب تک لاکھوں افراد ان علاقوں سے نقل مکانی کرچکے ہیں۔

Pakistan Flüchtlinge aus dem Swat Tal
انسانی حقوق کی تنظیموں نے فوج اور طالبان کے درمیان جنگ کے دوران بڑی تعداد میں عام شہریوں کے ہلاک اور زخمی ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہےتصویر: AP

دریں اثناء پیر کے روز درّہ آدم خیل میں ہونے والے ایک خود کش حملے کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ یہ حملہ ایک سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر کیا گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں چار شہری اور ایک سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔

ادھر امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹریئس نے کہا ہے کہ طالبان پاکستان کے وجود کے لیے ایک حقیقی خطرہ ہیں تاہم ان کے مطابق ان کو یقین ہے کہ پاکستان کا جوہری اسلحہ محفوظ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ طالبان کی بربریت کی وجہ سے پاکستانی قوم اور افواج آج مالاکنڈ آپریشن کا بھرپور ساتھ دے رہی ہیں۔

دوسری جانب امریکی اخبار نیر یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میی جاری شورش سے فائدہ اٹھا کر القاعدہ وہاں اپنے آپ کو منظّم اور مضبوط کر رہی ہے۔