1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سارجنٹ بیرگڈال کو کورٹ مارشل کا سامنا

15 دسمبر 2015

امریکی فوج کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں پانچ برس تک شدت پسندوں کی قید میں رہنے والے امریکی سارجنٹ بووی بیرگڈال کو کورٹ مارشل کا سامنا کرنا ہو گا۔

https://p.dw.com/p/1HNU2
Bildergalerie Candomblé
تصویر: picture-alliance/dpa/US Army

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے امریکی فوجی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ سارجنٹ بووی بیرگڈال کو دو الزامات کا سامنا ہے۔ اگر ان پر یہ الزامات ثابت ہو گئے تو انہیں عمر قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

کہا جاتا ہے کہ بیرگڈال جون 2009ء میں افغان صوبے پکتیکا میں اپنے فوجی اڈے سے اکیلے ہی نکل پڑے تھے، جس کے بعد طالبان کے حامی حقانی نیٹ ورک نے انہیں اغوا کر لیا تھا۔ گوانتانامو بے کے پانچ قیدیوں کے بدلے مئی 2014 میں بیرگڈال کو رہائی نصیب ہوئی تھی۔

یہ امر اہم ہے کہ انتیس سالہ سارجنٹ بیرگڈال کے ساتھی فوجیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی گمشدگی کے بعد شروع کیے جانے والے سرچ آپریشن میں متعدد امریکی فوجی مارے بھی گئے تھے۔ افغانستان کی طویل جنگ میں بیرگڈال ہی ایک ایسے امریکی حاضر سروس فوجی تھے، جنہیں جنگجوؤں نے اغوا کیا تھا۔

امریکی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق بیرگڈال کو کورٹ مارشل میں جن دو الزامات کا سامنا ہے، ان میں دانستہ طور پر اہم ڈیوٹی کو نظر انداز کرنا اور دشمن کے سامنے غلط انداز سے عمل کرتے ہوئے کمانڈ، یونٹ یا ایک مقام کے تحفظ کو خطرے میں ڈالنا شامل ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ بیرگڈال کا کورٹ مارشل امریکی ریاست نارتھ کرولائنا کے فورٹ براگ میں کیا جائے گا۔

بووی بیرگڈال کے وکیل یوجین فیڈیل نے کہا ہے کہ ان کے مؤکل پر جو الزامات عائد کیے گئے ہیں، وہ ابتدائی سماعتوں کے شواہد سے میل نہیں کھاتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوجی حکام نے کورٹ مارشل کے تحت الزامات عائد کرتے ہوئے ان بنیادی شہادتوں کو نظر انداز کر دیا ہے، جو ابتدائی سماعتوں میں پیش کی گئی تھیں۔

Bowe Bergdahl US Soldat Austausch in Afghanistan
گوانتانامو بے کے پانچ قیدیوں کے بدلے مئی 2014 میں بیرگڈال کو رہائی نصیب ہوئی تھیتصویر: REUTERS/Al-Emara

بیرگڈال کا کیس اس لیے بھی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے کیونکہ ان کی رہائی کے لیے گوانتانامو بے سے پانچ قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ ان سابق قیدیوں کے بارے میں واشنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ امریکا کی سلامتی کے لیے خطرہ تھے۔

دوسری طرف امریکی ریپبلکن پارٹی کا صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں فیورٹ تصور کیے جانے والے ڈونلڈ ٹرمپ ماضی میں بیرگڈال کو شدید تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔ تاہم فیڈیل کا کہنا ہے کہ ایسی رائے مناسب نہیں کیونکہ یوں جیوری کے فیصلے سے قبل ہی اسے مجرم قرار دیا جا رہا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید