1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سارک ممالک سازگار ماحول قائم کریں ، نیپال

بینش جاوید
29 ستمبر 2016

نیپال نے جنوبی ایشائی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ایک سازگار ماحول قائم کریں تاکہ نومبر کے ماہ میں پاکستان کے دارالحکومت میں سارک سمٹ منعقد کی جا سکے۔

https://p.dw.com/p/2Qk0b
SAARC Gipfel in Kathmandu Nepal 26.11.2014
تصویر: Reuters/Adnan Abidi

نیپال جو آج کل جنوبی ایشیائی تنظیم برائے علاقائی تعاون (SAARC)  کی صدارت کر رہا ہے، کا کہنا ہے کہ آٹھ رکن ممالک میں سے چار نے کہہ دیا ہے کہ وہ اسلام آباد میں 9 سے 10 نومبر کو منعقد ہونے والی سارک سمٹ میں شرکت نہیں کریں گے۔

18 ستمبر کو لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقے اڑی میں بھارتی افواج پر عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد سے پاکستان اور بھارت میں کشیدگی جاری ہے۔ اس حملے میں بھارتی افواج کے اٹھارہ اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ بھارت نے الزام عائد کیا ہے کہ حملہ آور پاکستان کی سرحد پار کر کے بھارت میں داخل ہوئے تھے۔ پاکستان نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔  بھارت نے اس ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ سارک سمٹ میں شرکت نہیں کرے گا۔

بھارت کے فیصلے کے بعد بنگلہ دیش، افغانستان اور بھوٹان نے بھی اس سمٹ میں شرکت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ نیپال کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام رکن ممالک ایک سازگار ماحول بنانے کی کوشش کریں تاکہ سارک سمٹ کے انعقاد کو ممکن بنایا جا سکے۔

Indien New Delhi - Sitzung nach Uri Terrorangriff
بھارت نے سارک سمٹ میں شرکت سے انکار کر دیا ہےتصویر: UNI

سارک تنظیم میں افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، بھارت، مالدیپ، نیپال، سری لنکا اور پاکستان شامل ہیں۔ اس تنظیم کی بنیاد سن 1985 میں رکھی گئی تھی  جس کا مقصد علاقائی اقتصادی تعاون کو بڑھانا تھا۔ لیکن پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کی وجہ سے اقتصادی تعاون اور ترقی کا خواب پورا نہیں ہو سکا۔

پاکستان نے بھارت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سارک سمٹ میں اس لیے شرکت نہیں کر رہا کیوں کہ وہ کشمیر کے معاملے سے عالمی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔