1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سال 2010ء کے استقبال کی تیاریاں

31 دسمبر 2009

دنیا کے بیشتر حصوں میں ابھی سال 2009ء کا آخری دن یعنی 31 دسمبر چل رہا ہے مگر کچھ ملکوں میں سال 2010ء کی ابتدا ہو بھی چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/LHuX
تصویر: AP

نئے سال کا استقبال کرنے والا پہلا اہم ملک آسٹریلیا ہے، جہاں آسمان کو جگمگا دینے والی آتش بازی اور رنگارنگ تقریبات سے نئے سال کو خوش آمدید کہا گیا۔ سال نو کے استقبال کے لئے آسٹریلیا سے شروع ہونے والی ان رنگارنگ تقریبات اور اجتماعات کا سلسلہ جاپان اور دیگر ایشیائی ممالک اور پھر پوری دُنیا سے ہوتا ہوا امریکہ کے مغربی ساحلوں پر جا کر اختتام کو پہنچے گا۔

GERMANY BERLIN NEW YEAR BRANDENBURG GATE Brandenburger Tor Feuerwerk p178
نئے سال کی اہم تقریب جرمن دارالحکومت برلن کے معروف برانڈن برگ گیٹ کے قریب منعقد ہوگی، جس میں دس لاکھ سے زائد شائقین شرکت کریں گے۔تصویر: AP

سالِ نو کے موقع پر آسٹریلیا کے مشہور شہر سِڈنی کی بندرگاہ پر قائم معروف باربر برج پر ہونے والی آتِش بازی کو دیکھنے کے لئے ایک اعشاریہ پانچ ملین شائقین نے پہلے سے ہی اس کے قریب خیمے لگائے ہوئے تھے اور پکنک مناتے ہوئے اُس لمحے کا انتظار کر رہے تھے، جب گھڑی کی سوئیوں نے رات کے پورے بارہ بجائے۔ بارہ بجتے ہیں سڈنی کا آسمان رنگا رنگ پھلجڑیوں اور آتش بازی جبکہ فضا نئے سال کے نغموں سے گونج اٹھی۔ یہ وہ لمحہ تھا جب ایک نئے دِن ہی نہیں بلکہ ایک نئے سال کا بھی آغاز ہوگیا۔

دنیا کے دیگر حصوں کی طرح جرمنی میں بھی آج نئے سال کا استقبال انتہائی جوش وخروش سے کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں ایک بہت بڑی تقریب جرمن دارالحکومت برلن کے معروف برانڈن برگ گیٹ کے قریب منعقد ہوگی، جس میں دس لاکھ سے زائد شائقین شرکت کریں گے۔ برانڈن برگ گیٹ کو جرمن اتحاد کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ نئے برس کی ابتدا ہوتے ہی بون، کولون سمیت جرمنی کے دیگر شہروں میں بھی میوزک اور آتش بازی کے بڑے بڑے مظاہرے ہوں گے۔ اس موقع پر جرمنی بھر میں کئی ملین یوروز کی آتش بازی کی جائے گی۔

Eiffelturm zu Ehren Hus in rot
پیرس کے ایفل ٹاور کو بھی اس موقع کے لئے خصوصی طور پر خوبصورت روشنیوں سے سجایا گیا ہے۔تصویر: AP

نئے سال کی آمد پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے خصوصی خطاب میں سال 2010ء کو جرمنی کے لئے انتہائی اہم قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس برس میں یہ فیصلہ ہوگا کہ جرمنی اپنے اقتصادی بحران پر کیسے قابو پاتا ہے۔

یورپ کے دیگر ملکوں میں ہونے والی بڑی تقریبات میں سے پیرس کے ایفل ٹاور پر ہونے والی تقریب بھی بہت اہم ہے۔ اس موقع پر ایفل ٹاور کو رنگ رنگا رنگ روشنیوں سے سجایا گیا ہے۔

برطانوی دارالحکومت لندن میں دنیا کا معروف کلاک بِگ بین، برطانوی ہاؤس آف پارلیمنٹ اور دریائے تھیمز کے کنارے پر بنایا گیا بہت بڑا جھولا لندن آئی نئے سال کی تقریبات کے اہم مراکز ہوں گے۔ امریکہ میں نیویارک کے علاقے مین ہیٹن کے ٹائم اسکوائر میں بھی اہم تقریب منعقد ہوں گی۔ دنیا بھر کی طرح یہاں بھی سیکیورٹی کے حوالے سے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ سیکیورٹی اہلکار خفیہ اداروں کے ارکان، کیمرے اور خصوصی اسکینرز تقریبات میں شامل افراد پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہوں گے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت : امجد علی