1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سربجیت سنگھ کی سزائے موت برقرار

24 جون 2009

پاکستان کی اعلٰی ترین عدالت نے گرفتار بھارتی شہری سربجیت سنگھ کی سزائے موت پر نظر ثانی کی اپیلیں خارج کرتے ہوئے سزا برقرار رکھنے کے احکامات جاری کر دئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/IY5t
سربجیت سنگھ کے اہل خانہ نے پچھلے برس پاکستان کا دورہ کیا تھاتصویر: tanvir shahzad

بدھ کے روز جسٹس راجہ فیاض کی سربراہی میں پاکستانی سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے نظر ثانی کی اپیلیں خارج کر دیں۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سربجیت سنگھ کے وکیل عدالت میں حاضر نہیں ہوئے۔ سربجیت سنگھ لاہور جیل میں قید ہیں اور رواں برس مئی کے آخر میں ان کی سزائے موت پر عمل درآمد ہونا تھا تاہم پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی مداخلت پراس سزا پرعمل درآمد کو وقتی طور پر روک دیا گیا تھا۔ دریں اثناء سپریم کورٹ میں اس سزا کے خلاف نظر ثانی کی تین اپیلیں دائر کی گئی تھیں۔

1990ء میں پاکستان میں گرفتار ہونے والے سربجیت سنگھ پر لاہور اور فیصل آباد میں بم دھماکوں کی ذمہ داری کے علاوہ بھارتی خفیہ تنظیم کے لئے جاسوسی کرنے کا بھی الزام ہے۔ لاہور اور فیصل آباد میں ہونے والے ان بم دھماکوں میں چودہ پاکستانی شہری ہلاک ہوئے تھے۔ سربجیت سنگھ کو 1991ء میں دہشت گردی کی ایک خصوصی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی، جسے بعد میں ہائی کورٹ نے بھی برقرار رکھا تھا۔

Familie des Inders Sarabjit Singh
سربجیت سنگھ کے اہل خانہ کی کوشش تھی کہ سزا میں کمی یا نرمی ہو جائے تاہم ایسا نہ ہو سکاتصویر: tanvir shahzad

سربجیت سنگھ کا موقف تھا کہ وہ ایک غریب کسان ہے، جس نے غلطی سے پاکستانی سرحد عبور کر لی تھی۔ پچھلے برس پاکستانی صدر پرویز مشروف نے سربجیت سنگھ کی رحم کی اپیل کو مسترد کر دیا تھا اور ان کے موت کے پروانے پر دستخط کر دئے تھے۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ سربجیت سنگھ کا اصل نام منجیت سنگھ ہے، جسے پاکستانی شہروں لاہور اور فیصل آباد میں بم دھماکے کرنے کے بعد بھارت واپس لوٹنے کی ایک کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

سربجیت سنگھ کی بیوی، دو بیٹیوں اور بہن نے پچھلے برس پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ ان کی کوشش تھی کہ کسی طرح سربجیت سنگھ کی سزا میں کمی یا نرمی کرائی جا سکے تاہم ایسا نہ ہو سکا۔

بھارت میں اس کیس پر ایک عرصے سےبحث چھڑی ہوئی ہے۔ 1995ء میں اس وقت کے بھارتی وزیراعظم نٹورسنگھ نے پاکستان سے اپیل کی تھی کہ وہ انسانی بنیادوں پر سربجیت سنگھ کو معاف کر دے لیکن اس اپیل کو مسترد کر دیا گیا تھا۔

بھارت اور پاکستان کی جیلیوں میں ایک دوسرے کے سینکڑوں سپاہی اور شہری زیرحراست ہیں اور برسوں گزر جانے کے باوجود ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : امجد علی