1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب اور ترکی پر حملے کیے جائیں، بغدادی کا نیا پیغام

3 نومبر 2016

شام و عراق میں فعال شدت پسند گروہ داعش کے رہنما ابوبکر البغدادی نے ایک تازہ آڈیو پیغام میں اپنے جنگجوؤں پر زور دیا ہے کہ وہ عراق فورسز کے خلاف سخت مزاحمت کریں۔ البغدادی کے بقول موصل کی لڑائی میں داعش فتح مند رہے گی۔

https://p.dw.com/p/2S4c2
Irak - IS Führer Abu Bakr al-Baghdadi
تصویر: picture-alliance/AP Photo

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے داعش کے رہنما ابو بکر البغدادی کے تازہ پیغام کے حوالے سے بتایا ہے کہ موصل کی لڑائی میں داعش کے جہادی کامیاب ہو جائیں گے۔ بغدادی نے مزید کہا کہ داعش کے حامی اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں اور دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔

موصل کی بازیابی کا آپریشن اور جرمنی میں دہشت گردی کے خطرات

موصل شہر کے گرد عراقی فوج پوزیشنیں مضبوط کرتی ہوئی

موصل میں آئی ایس کے جنگجو حلیے بدل رہے ہیں

یہ پیغام ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب امریکی فضائیہ کے تعاون سے عراقی فورسز موصل کی طرف پیشقدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بغدادی نے اس لڑائی پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے جنگجوؤں پر زور دیا، ’’پیچھے نہ ہٹا جائے۔ اپنی پوزیشنوں پر باعزت طریقے سے ڈٹے رہنا شرمناک طریقے سے پیچھے ہٹنے سے ہزار گنا بہتر ہو گا۔‘‘

سال رواں کے اپنے پہلے پیغام میں بغدادی نے کہا، ’’نینوا کے تمام لوگ، بالخصوص جنگجو دشمن کا سامنا کرتے ہوئے تمام کوتاہیوں سے خبردار رہیں۔‘‘ عراقی صوبے نینوا کے دارالحکومت موصل پر یہ جہادی گروہ جون سن دو ہزار چودہ سے قابض ہیں۔

اس سے قبل بغدادی کا آخری پیغام گزشتہ برس دسمبر میں منظر عام پر آیا تھا۔ تاہم حکام نے بغدادی کے اس تازہ پیغام کے درست ہونے کے بارے میں ابھی تک تصدیق نہیں کی ہے۔

عراقی فورسز نے موصل کی بازیابی کا آپریشن سترہ اکتوبر کو شروع کیا تھا۔ عراقی فورسز کے مطابق اس شہر کا محاصرہ کر لیا گیا ہے جبکہ سپاہی آہستہ آہستہ شہر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اس آپریشن میں عراقی فورسز کو امریکی فضائیہ کے علاوہ مقامی ملیشیاؤں کا تعاون بھی حاصل ہے۔

Bildergalerie zum ARD Special über Abu Bakr al-Baghdadi IS Anführer
موصل کی بازیابی کا آپریشن انتہائی اہم ہے اور اس میں داعش کی شکست سے اس جہادی گروہ کو شدید دھچکا لگے گاتصویر: NDR

بغدادی کے اس تازہ آڈیو پیغام میں کسی تاریخ کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے لیکن جن حالات پر تبصرہ کیا گیا ہے، وہ حالیہ ہفتوں کے دوران رونما ہو چکے ہیں۔ اس پیغام میں بغدادی نے اپنے حامیوں پر یہ زور بھی دیا کہ وہ سعودی عرب اور ترکی میں بھی اپنے حملوں کا آغاز کر دیں۔ بغدادی نے کہا کہ داعش کے ایسے حامی جو شام یا عراق نہیں جا سکتے ہیں وہ لیبیا جائیں اور اپنی کارروائیوں میں متحد رہیں۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ موصل کی بازیابی کا آپریشن انتہائی اہم ہے اور اس میں داعش کی شکست سے اس جہادی گروہ کو شدید دھچکا لگے گا۔ تاہم سکیورٹی تجزیہ نگاروں کے مطابق اس شہر کی مکمل آزادی کی کارروائی طویل ثابت ہو گی کیونکہ داعش کے جنگجوؤں نے وہاں مضبوط مورچے بنا رکھے ہیں جبکہ بارودی سرنگوں کے باعث عراقی فورسز کی پیشقدمی انتہائی سست ہو جائے گی۔