1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب : شیعہ مجلس پر فائرنگ: پانچ ہلاک

17 اکتوبر 2015

سعودی وزارتِ داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ مشرقی صوبے میں شیعہ مجلس پر ایک مسلح شخص کی فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جوابی کارروائی میں پولیس نے حملہ آور کو ہلاک کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Gphi
تصویر: Reuters/H.-I. Mohammed

سعودی عرب کے شہر القطیف میں جمعہ سولہ اکتوبر کی شام میں ہونے والی مجلس پر ایک نامعلوم مسلح حملہ آور کی فائرنگ سے کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ القطیف شہر کے علاقے صیحت میں جمعے کی شام میں شیعہ مجلس ایک ہال میں جاری تھی کہ یہ حملہ کیا گیا۔ پولیس کے مطابق مسلح شخص نے علی مسجد کے ہال میں داخل ہو کر اچانک فائرنگ شروع کر دی اور اُس کی فائرنگ سے ہال میں موجود نو افراد زخمی بھی ہوئے۔ یہ حملہ جمعے کی شام مقامی وقت کے مطابق سات بجے کیا گیا۔

سعودی وزارتِ داخلہ نے اِس کی تصدیق کی ہے کہ مجلس کے مقام پر متعین مقامی پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے جوابی فائرنگ میں نوجوان حملہ آور کو ہلاک کر دیا۔ سعودی سرکاری ٹیلی وژن نے مجلس پر حملہ کرنے والے قاتل کی عمر بیس برس کے قریب بتائی ہے۔ پولیس نے حملے کے بعد تفتیشی عمل بھی شروع کر دیا ہے۔ اِس عمل کے دوران پولیس نے حملے میں ملوث ہونے کے شبے میں دو افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔

Symbolbild Kämfer Islamischer Staat
القطیف کی علی مسجد پر حملہ کرنے والا ابو عمرو النجدیتصویر: picture-alliance/AP Photo

خلیجی ریاست بحرین میں قائم شغہ الدوساری نامی ایک گروپ نے اِس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوے کہا کہ اُس کے ایک سپاہی ابو عمرو النجدی نے ’شیعہ کافروں‘ پر خودکار ہتھیار سے حملہ کیا تھا۔ غیر معروف انتہا پسند گروپ شغہ الدوساری نے دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے ساتھ اپنی وابستگی کا اظہار بھی کیا ہے۔ ذمہ داری قبول کرنے والے گروپ نے مزید کہا کہ پیغمبر اسلام محمد کی سرزمین پر کسی ’شیعہ کافر‘ کو زندہ رہنے کا حق نہیں دیا جائے گا۔ اُدھرالقطیف کے علاقے صیحت کے مقامی شہری حسین النمر نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ حملہ آور نے حملے سے قبل ایک ٹیکسی کو چرا یا اور پھر اُس میں سوار ہو کر علی مسجد تک پہنچا تھا۔ النمر کے مطابق حملہ آور راستے میں بھی فائرنگ کرتا ہوا آیا لیکن کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا ہے۔

گزشتہ برس اِسی سعودی علاقے کے ایک مقام الدعویٰ میں حملہ آور کی فائرنگ میں سات شیعہ مسلمان ہلاک کر دیے گئے تھے۔ قطیف علاقے کی مجلس پر حملہ دو روز قبل مسلم دنیا میں نئے قمری سال کے پہلے مہینے محرم الحرام کا آغاز ہوا ہے۔ اِس مہینے کے ابتدائی دس ایام کے دوران شیعہ مسلمان عاشورہ کی سوگوار تقریبات کا اہتمام کرتے ہیں، ان میں پیغمبر اسلام کے نواسے سمیت 72 شعیان حسین کی کربلا کے میدان میں شہادت کے واقعات کو یاد کیا جاتا ہے۔