1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب میں بچے کا جرم، سڑک کے بیچ میں رقص کرنا ٹھہرا

محمد علی خان، نیوز ایجنسی
23 اگست 2017

سعودی پولیس نے ایک چودہ برس کے لڑکے کو سڑک پر رقص کرنے کے جرم میں گرفتار کر لیا ہے۔ اس ٹین ایجر کو ڈانس کرنے کے مبینہ الزام کے تحت منگل کو حراست میں لیا گیا۔

https://p.dw.com/p/2ihQQ
Twitter Jeddah boy
تصویر: Twitter/xmyd3

نیوز ایجنسی روئٹر کے مطابق سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں چودہ سالہ لڑکے کو سن 1990 کے مشہور لاس ڈیل ریو کے گانے ’ماکارینا‘ کی تھاپ پر سڑک کراسنگ کے درمیان رقص کرنے پر پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

 اس چودہ برس کے لڑکے کی رقص کرنے کی ویڈیو کو آن لائن بھی کر دیا گیا اور اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر صارفین کی ایک بڑی تعداد نے دیکھا ہے۔ مکہ پولیس کی جانب سے اس نوجوان کی شناخت اور نام ابھی تک نہیں بتایا گیا ہے۔  اس نامناسب برتاو اور ٹریفک کے عمل کو متاثر کرنے کے سلسلے میں پوچھ گچھ جا ری ہے۔ پولیس نے کا کہنا ہے کہ یہ قبل از وقت ہے کہ آیا اس ٹین ایجر پر باضابطہ طور پر کوئی فرد جرم عائد کی جائے گی۔

اس پنتالیس سیکنڈ کی ویڈیو میں پانچ لین والی مصروف شاہراہ پر جہاں گاڑیاں رکی ہوئی ہیں اور  یہ ٹین ایجر لڑکا ٹی شرٹ ، برمودا اور شوخ جوتے پہنا رقص کرتا دکھائی دے رہا ہے ۔

 قبل ازیں رواں مہینے کے اوائل میں جنوب مغربی سعودی عرب کے شہر طائف میں ایک سنگر عبداللہ الشہانی کو میوزک فیسٹیول کے دوران اسٹیج  پر رقص کرنے پر بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔

سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودیہ عرب میں ڈرگ کنٹرول کی  نیشنل کمیٹی کی طرف سے سلطنت میں  رقص پر پابندی ہے  کیونکہ اس کی وجہ سے منشیات کے استعمال کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔

منی سکرٹ کا ’شور و شر‘

سعودی عرب کے انتہائی قدامت پسند معاشرے کے افراد سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ ایکٹو دیکھے گئے ہیں۔ یہ افراد کئی موضوعات پر جاری بحث میں شمولیت کو پسند کرتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس قدامت پسند معاشرے میں انٹرنیٹ ہی ان شہریوں کے ابلاغ کا ایک آسان اور مؤثر ذریعہ ہے۔