1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی ولی عہد کے اقدامات، ٹرمپ کی جانب سے خیرمقدم

عاطف توقیر
7 نومبر 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے انسداد بدعنوانی کے اقدامات کرتے ہوئے متعدد شہزادوں اور وزراء کی گرفتاری کی حمایت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/2n9vB
Donald Trump, Mohammed bin Salman bin Abdulaziz Al Saud
تصویر: picture alliance/AP Photo/E.Vucci

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مبصرین کا کہنا ہےکہ سعودی ولی عہد ان اقدامات کے ذریعے ملکی اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط تر بناتے جا رہے ہیں تاہم شہزادہ محمد بن سلمان کے مطابق انسدادِ بدعنوانی کی یہ کارروائی ملکی بقا کے لیے ضروری ہے۔

مستقبل کے سعودی بادشاہ اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کرتے ہوئے

سعد حریری اور محمود عباس اچانک سعودی عرب پہنچ گئے

سعودی خواتین اسٹیڈیم میں داخل ہو سکیں گی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سعودی عرب میں سرمایہ کاروں، وزراء اور متعدد شہزادوں کی گرفتاری کی حمایت، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی آئینہ دار ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد واشنگٹن اور ریاض کے درمیان تعلقات میں ڈرامائی بہتری دیکھی گئی ہے۔ اس کی ایک وجہ سعودی ولی عہد سلمان اور ڈونلڈ ٹرمپ، دونوں رہنماؤں کا ایران سے متعلق سخت موقف بھی ہے۔

پیر کے روز ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ انہیں شاہ سلمان اور سعودی ولی عہد پر بھرپور اعتماد ہے۔ سعودی عرب میں اشرافیہ کے خلاف اس انداز کی سخت کارروائی کی نظیر سعودی عرب کی جدید تاریخ میں نہیں ملتی۔

ٹرمپ کا اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہنا تھا، ’’وہ جانتے ہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ ان میں سے کچھ جنہیں سخت برتاؤ کا سامنا ہے، برسوں سے اپنے ملک کو نچوڑ رہے تھے۔‘‘

ڈرائیونگ کی اجازت ملنے پر سعودی خواتین کے ارادے کیا ہیں؟

یہ حالیہ کارروائی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے اٹھائے جانے والے متعدد اقدامات میں سے ایک ہے۔ محمد بن سلمان چاہتے ہیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ اختیارات اپنے ہاتھ میں لیں اور عالمی سطح پر سعودی اثرورسوخ میں اضافہ کریں۔

ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر کیے بغیر روئٹرز سے بات چیت میں کہا کہ محمد بن سلمان سعودی پالیسی بنانے میں کلیدی کردار کے حامل ہو چکے ہیں۔ روئٹرز کے مطابق حالیہ کچھ عرصے میں سعودی ولی عہد نے انتہائی جارحانہ انداز سے اپنے تمام مخالفین کو اپنے راستے سے الگ کر دیا ہے۔

روئٹرز نے امریکی عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ سعودی ولی عہد شاہی خاندان پر عوامی اعتبار میں اضافہ چاہتے ہیں اور ملکی اقتصادیات کو تنوع کی جانب لے جانے کے ساتھ ساتھ سخت گیر مذہبی بیانیےکی بجائے سماجی اصلاحات کرتے ہوئے اعتدال پسند معاشرے کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں۔