1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی ولی عہد کے لیے سی آئی اے کا تمغہٴ حسنِ کارکردگی

صائمہ حیدر
12 فروری 2017

سعودی عرب میں ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف کو امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے اُن کی انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں کی جانے والی کاوشوں کے اعتراف کے طور پر ادارے کے اعلیٰ تمغے سے نوازا ہے۔

https://p.dw.com/p/2XQ5f
Mohammed ibn Naif - Innenminister von Saudi Arabien
محمد بن نائف نے عسکریت پسند گروہ القاعدہ کے خلاف ایک آپریشن کی نگرانی بھی کی تھیتصویر: Wikipedia/Gemeinfrei

سعودی عرب میں سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کی رپورٹ کے مطابق  سی آئی اے کے نئے سربراہ مائیک پومپیو نے جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد امریکی خفیہ ادارے کے ڈائریکٹر کے طور پر پہلا بیرونِ ملک دورہ سعودی عرب کا کیا، جہاں انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف سے ملاقات کی۔

 ستاون سالہ شہزادہ محمد سن 2012 سے ملک کے وزیرِ داخلہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں اور انہیں انٹیلیجنس کے کام میں سالوں کا تجربہ حاصل ہے۔ شہزادہ محمد کو تشدد اور دہشت گردی کے خلاف اُن کی بڑے پیمانے پر کی گئی کاشوں  کی وجہ سے مغرب میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ شاہی خاندان کے ولی عہد اور ملکی وزیر داخلہ محمد بن نائف نے عسکریت پسند گروہ القاعدہ کے خلاف ایک آپریشن کی نگرانی بھی کی تھی۔

 القاعدہ نے سن 2003 اور سن 2007 کے درمیان سعودی عرب میں سیکورٹی اہلکاروں اور غیر ملکیوں کو دہشتگردانہ کارروائیوں میں ہلاک کیا تھا۔ سن 2009 میں محمد بن نائف پر القاعدہ کی جانب سے قاتلانہ حملہ کیا گیا تاہم اُنہیں معمولی چوٹیں آئیں۔

USA Mike Pompeo - Trumps Kabinett
 پومپیو نے محمد بن نائف کو انسدادِ دہشت گردی کے لیے کی جانے والی بہترین خدمات پر اُنہیں جارج ٹینِٹ میڈل سے نوازاتصویر: picture-alliance/AP Photo/M. B. Ceneta

 پومپیو نے محمد بن نائف کو انسدادِ دہشت گردی کے لیے کی جانے والی بہترین خدمات پر اُنہیں جارج ٹینِٹ میڈل سے نوازا۔ جارج ٹینٹ سی آئی کے سب سے طویل عرصے تک سربراہ رہے تھے۔ اُنہوں نے اس خفیہ ادارے کے ڈائریکٹر کا منصب سن 1996 سے سن 2004 تک سنبھالے رکھا۔

 سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق پومپیو اور شہزادہ نائف نے سیکیورٹی اُمور پر بھی بات چیت کی۔ بیس جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد یہ ملاقات سعودی عرب اور واشنگٹن کے درمیان بہتر تعلقات کی تازہ ترین توثیق تھی۔ امریکا اور سعودی عرب کے درمیان کئی دہائیوں سے تعلقات قائم ہیں جن کی بنیاد سعودی تیل پر امریکی سیکورٹی کی فراہمی پر رکھی گئی ہے۔