1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سلیم ملک کی دوسری اننگ شروع

طارق سعید، لاہور4 نومبر 2008

پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق کپتان سلیم ملک کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا چیف کوچ مقرر کرنے کی پیشکش کی ہے جو انہوں نے قبول کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/FnSP
سابق پاکستانی بلے باز سلیم ملک جن پر میچ فکسنگ کےالزامات ثابت ہو جانے پر ایک تحقیقاتی کمیشن نے ان پر آٹھ سال قبل ، کرکٹ کھیلنے اور کرکٹ سے متعلق کسی بھی قسم کی سرگرمی میں حصہ لینے پر تاحیات پابندی عائد کر دی تھیتصویر: AP

سلیم ملک نے اکیڈمی میں ہیڈ کوچ کا عہدہ ملنے کو ایک خواب کی تعبیر قرار دیا ہے ۔ منگل کی صبح سلیم ملک نے قذافی سٹیڈیم میں چیئر مین پی سی بی اعجاز بٹ سے ملاقات کی جس میں انھیں عاقب جاوید کی جگہ اکیڈمی کوچ بننے کی پیشکش کی گئی۔ اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئےسلیم ملک کاکہنا تھا کہ نوجوان کھلاڑیوں کی کوچنگ ان کا دیرینہ خواب تھا جو آج پورا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا :’’میں نے ماضی میں بھی ملک کی خدمت کی ہے اور اب پھر موقع ملنے پر بہت زیادہ خوشی محسوس کر رہاہوں۔‘‘

45 سالہ سلیم ملک پرمئی 2000 میںمیچ فکسنگ کی تحقیقات کرنے والے لاہورہائی کورٹ کے ملک قیوم کمیشن نے تاحیات کرکٹ کھیلنے اور اس کی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی تھی جسے گز شتہ ماہ لاہور کی ایک سول عدالت نے ختم کرکے انہیں کرکٹ کی سرگرمیوں میں شرکت کی اجازت دے دی تھی۔ ملک کو یقین ہے کہ آئی سی سی کو ان کی بطورچیف کوچ تقرری پر کوئی اعتراض نہ ہو گا کیونکہ حقیقت میں ان پرکبھی پابندی عائد نہیں کی گئی انہوں نے کہا :’’سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی روشنی میں تو اعتراض کی کوئی گنجائش ہی باقی نہیں رہ جاتی اور پھر پی سی بی نے اپنے وکیل سے مشاورت کے بعد مجھے یہ پیشکش کی ہے۔‘‘

ماضی کے عظیم بیٹسمین سلیم ملک کو اس امرکا اچھی طرح ادراک ہے کہ پاکستان کو بیٹنگ کے شعبہ میں آج کس قدر مشکلات کا سامنا ہے۔ ملک کا کہنا تھا کہ اکیڈمی میں اس وقت ہر شعبے کا کوچ موجود ہے تاہم ایک بیٹسمین کی حیثیت سے میری کوشش بیٹسمینوں کے کھیل میں بہتری لانا ہو گی کیونکہ بعض کھلاڑیوں کے باغی انڈین کرکٹ لیگ (آئی سی ایل ) جوائن کرنے کے باعث پاکستان کو اچھے بلے بازوں کی ضرورت ہے۔

پاکستان کی جانب سے 103ٹیسٹ میچوں میں 5768 اور283 ون ڈے میچوں میں 7170رنزسکور کرنے والے سلیم ملک سے جب پوچھا گیا کہ جدید کرکٹ کی روایات کے مطابق انہوں نے کوئی کوچنگ کورس نہیں کر رکھا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ اتنی زیادہ کرکٹ کھیلنے کو ہی وہ اپنی کوالیفیکشن سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جا وید میانداد کسی کوچنگ کورس کے بغیر تین مرتبہ قومی ٹیم کے کوچ رہ چکے ہیں۔ میں اس کی کوئی ضرورت نہیں سمجھتا تاہم پھر بھی مجھے نصابی کوچنگ پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

عاقب جا وید کے پاکستان ٹیم کا اسسٹنٹ کوچ مقرر ہونے کے باعث نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ہیڈ کوچ کاخالی ہونے والا عہدہ سلیم ملک نے سنبھال رہے ہیں۔