1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سنسکرت کے مداح، مردہ زبان میں نئی روح پھونکنے کی کوشش

عاطف توقیر17 دسمبر 2015

نئی دہلی کے ایک چھوٹے سے فلیٹ کے رہائشی راکیش کمار مِشرا کی کوشش ہے کہ وہ بھارت کی قدیمی زبان سنسکرت کو ملک کے کئی ملین افراد تک پہنچاتے رہیں۔ یہ زبان رفتہ رفتہ دم توڑتی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1HP8U
Buch Hindi Schriftzeichen Brille
تصویر: Fotolia/Dmitry Chernobrov

قریب چار ہزار سال پرانی یہ کلاسیکی زبان برہمن دانشوروں اور ہندو پجاریوں کی زبان رہی ہے۔ بھارت میں یہ زبان شاذونادر ہی ماں بولی کے طور پر بولی جاتی ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ اسے عمومی طور پر متروک یا مردہ زبان کہا جاتا ہے۔

مگر مِشرا کا عزم ہے کہ وہ اپنے کمپیوٹر پر روزانہ 12 گھنٹے صرف کرتے ہوئے اخبارات کے 16 صفحات کو سنسکرت میں ترجمہ کرتے رہیں اور اس طرح یہ زبان بالواسطہ طور پر عام افراد تک پہنچتی رہے۔

’’میرا مقصد ہے کہ سنسکرت کو عام افراد تک پہنچایا جائے، تاکہ یہ ہر شخص کی دسترس میں ہو۔‘‘

مطالعہء سنسکرت میں ماسٹرز کی ڈگری کے حامل مِشرا کا کہنا ہے کہ سنسکرت بھارت کی دھرتی کی زبان ہے اور اس سے بھارتی تاریخ، ورثہ اور ثقافت وابستہ ہے۔

Buch Hindi Schriftzeichen
یہ زبان رفتہ رفتہ دم توڑتی جا رہی ہےتصویر: Fotolia/Gennady Shingarev

سخت موقف کے حامل ہندو رہنماؤں اور تنظیموں کی جانب سے سنسکرت کے احیاء کی مسلسل کوششیں کی جاتی رہی ہیں مگر گزشتہ برس ہندوقوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور نریندر مودی وزیراعظم بنے، تو ان کوششوں میں اب واضح اضافہ دکھائی دیتا ہے۔

نریندر مودی نے تو نہیں، مگر ان کی کابینہ کے کئی وزراء نے اپنے عہدے کا حلف اسی تاریخی زبان میں لیا۔ اس سلسلے میں قومی ہفتہء سنسکرت کا اہتمام بھی کیا جا چکا ہے، جس میں یہ وعدہ بھی کیا گیا ہے کہ اس زبان کی ترویج و تبلیغ کے لیے اسے اسکولوں میں پڑھایا جائے گا۔

نومبر میں بھارتی سیاحتی شہر گووا میں منعقدہ ایک اہم فلم فیسٹیول میں گزشتہ دو دہائیوں میں پہلی مرتبہ بنائی گئی سنسکرت فلم بھی نمائش کے لیے پیش کی گئی۔

پریاماناسم نامی تنظیم کے ڈائریکٹر وِنود منکارا کا کہنا ہے کہ حکومت کوشش کرے تو دیگر اقوام پر اس زبان میں بنائی گئی اس فلم کے ذریعے سحر طاری کیا جا سکتا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ پریاماناسم جنوبی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے شاعر تھے، جنہیں 17ویں صدی کے سنسکرت زبان کے انتہائی اہم شاعر کے طور پر جانا جاتا ہے۔

منکارا نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ سنسکرت زبان کی خوبصورتی کی عالمی سطح پر ترویج کی جائے۔

دوسری جانب حکومت کی جانب سے سنسکرت پر اس قدر زور سے بھارت میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ بھارت میں 22 زبانوں کو سرکاری زبان کی حیثیت حاصل ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ سخت گیر موقف کے حامل ہندو اس زبان کے ذریعے اپنے نظریات کا پرچار چاہتے ہیں۔