1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوئٹزر لینڈ میں ’گن کلچر‘ موجود رہے گا

14 فروری 2011

سوئٹزر لینڈ میں کروائے گئے ایک ریفرنڈم میں عوام نے اس مجوزہ قانون کو مسترد کر دیا ہے، جس کے تحت فوج کی طرف سے جاری کردہ آتشیں ہتھیار گھروں میں رکھنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

https://p.dw.com/p/10GhS
تصویر: picture-alliance/dpa

اس عوامی ریفرنڈم کا انعقاد بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی سیاسی جماعتوں، مختلف مذہبی گروپوں اور تنظیموں اور غیر سرکاری تنظیموں کے اتحاد کے مطالبے پر کرایا گیا۔

ان پارٹیوں اور تنظیموں کا موقف ہے کہ شہریوں کے پاس ان کے گھروں میں موجود خطرناک ہتھیار حکومتی تحویل میں لے لیے جائیں۔ تاہم عوام نے ملک کی پرانی روایت پر کاربند رہنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے ایسے کسی بھی نئے قانون کے خلاف ووٹ دیا۔

ریفرنڈم کے حتمی نتائج کے مطابق 55.7 فیصد ووٹروں نے اس مجوزہ قانون کے خلاف ووٹ دیا جبکہ 26 میں سے 19 علاقائی حکومتوں نے بھی اسے نامنظور کر دیا۔ اس مجوزہ قانون کی منظوری کے لیے اکثریتی عوامی تائید کے علاوہ ملک میں جملہ علاقائی حکومتوں کی اکثریت کی حمایت بھی درکار تھی۔

Schweiz Waffen Waffenrecht Referendum
سوئٹزرلینڈ میں اسلحہ رکھنا ایک پارنی روایت ہےتصویر: AP

اس ریفرنڈم میں عوام سے پوچھا گیا تھا کہ آیا وہ اسلحے کو گھروں میں رکھنے اور اس روایت کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں، جس کے تحت فوج سے ریٹائرمنٹ کے بعد لوگ فوج کی طرف سے جاری کیا گیا اسلحہ اپنے ساتھ ہی گھر لے جاتے ہیں۔

ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق شہری علاقوں میں لوگوں نے اس تجویز کی منظوری کے حق میں ووٹ دیا جبکہ شہروں کے نواحی اور دیہی علاقوں میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے اسے مسترد کیا۔ انصاف اور پولیس کی سوئس وزارت کی ویب سائٹ کے مطابق اگر یہ ریفرنڈم کامیاب ہو جاتا تو سوئٹزرلینڈ میں قریب دو ملین ہتھیاروں کو حکومت اپنی تحویل میں لے لیتی۔ ان میں سے نصف سے زائد بندوقیں سوئس فوج کی جاری کردہ ہیں۔

یورپ میں خود کشی کے سب سے زیادہ واقعات سوئٹزر لینڈ میں ہی دیکھنے میں آتے ہیں۔ تاہم ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ایس وی پی کے بقول اس طرح اسلحے پر پابندی عائد کرنے سے سکیورٹی کی صورتحال بہتر نہیں بنائی جا سکتی۔ اس پارٹی کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ریفرنڈم کے نتائج سے واضح ہو گیا ہے کہ سوئس باشندے فائرنگ کی اپنی پرانی روایت کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

دوسری طرف ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس ریفرنڈم کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ امر ’افسوسناک‘ ہے کہ سوئس باشندوں کی ایک بڑی تعداد یہ نہیں سمجھتی کہ اسلحہ کی جگہ گھروں میں نہیں ہونی چاہیے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں