1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوائن فلو کے خلاف ہنگامی امداد کی درخواست

2 نومبر 2009

یوکرائن میں گزشتہ ایک ہفتے کے دورا ن ساٹھ افراد سانس کی تکلیف کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں جس کا تعلق سوائن فلو سے جوڑا جارہا ہے۔

https://p.dw.com/p/KKaR
تصویر: picture-alliance/ dpa

مشرقی یورپی ملک یوکرائن نے ملک میں سوائن فلو سے نمٹنے کے لئے عالمی برادری سے ہنگامی امداد کی اپیل کردی ہے۔ یوکرائن کے صدر وکٹور یوشینکو نے امریکہ، یورپی یونین، نیٹو اور اپنے پڑوسی ممالک کے نام بھیجے گئے پیغام میں ہنگامی طورپر طبی آلات اور ادویات کی درخواست کی ہے۔ یوکرائن میں گزشتہ ایک ہفتے کے دورا ن ساٹھ افراد سانس کی تکلیف کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں جس کا تعلق سوائن فلو سے جوڑا جارہا ہے۔

ویسے تو یوکرائن کے صدر وکٹور یوشینکو اور خاتون وزیراعظم یولیا تیموشینکو میں اختلافات پائے جاتے ہیں تاہم سوائن فلو کے خلاف دونوں کا محاذ مشترک ہے۔ ملک میں دو لاکھ کے قریب افراد میں سوائن فلو کے وائرس HINI کی موجودگی ثابت ہونے کے بعد وزیراعظم ملک بھر میں اسکولوں اور سینما گھروں کو تین ہفتے تک بند کرنے کا اعلان کرچکی ہیں۔

یوکرائن نےوائرس سےبچاؤ کےلئےسولہ ٹن ادویات سوئٹزرلینڈ سے منگوائی ہے۔ امداد کےطورپر پولینڈ اورسلوواکیہ کی جانب سے بھی یوکرائن کے لئے ماسک اورادویات کی ایک کھیپ بھجوائی دی گئی ہے۔

خنزیرسے انسان میں منتقل ہونے والےاس وائرس نےدنیابھردہشت پھیلائی ہوئی ہے۔ پاکستان میں اس وائرس کی موجودگی کی پہلے ہی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ پڑوسی ملک افغانستان میں اس وائرس کے نتیجے میں گزشتہ روز پہلی ہلاکت ہوئی۔

Symbolbild Infografik Schweinegrippe Alarmstufe 6
اپریل میں سوائن فلو کے منظر عام پر آنے کے بعد ساٹھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔تصویر: picture-alliance/dpa/DW-Montage

یوکرائن کی طرح افغانستان میں بھی اسکولوں کو تین ہفتوں تک بند کرنے کے احکامات جاری کردئے گئے ہیں۔

ادہر بھارت میں حکومت اب تک ایک سو چوبیس کروڑ روپے اس وائرس کو پھیلنے سے روکنے پر خرچ کرچکی ہے۔ بھارت میں اب تک سوائن فلو سے متاثرہ تیرہ ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ پانچ سو کے قریب ہلاکتیں واقع ہوئی ہیں۔

چین میں اب تک تقریباً پچاس ہزار افراد میں HINIوائرس کی موجودگی ثابت ہوچکی ہے۔

یوکرائن کی جانب سے حالیہ ہنگامی امداد کی درخواست سے قبل، امریکی حکومت نے بھی ملک بھر میں طبی شعبے میں ہنگامی حالت نافذ کردی تھی۔ گزشتہ ہفتے صدر باراک اوباما کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ اس وائرس کے علاج معالجے کے معاملات میں سست روی نہ برتی جائے اور ہنگامی بنیادوں پر قانونی پیچیدگیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوے عوام کو علاج فراہم کیا جائے۔ امریکہ میں پانچ اکتوبر سے HINI وائرس سے بچاو کی ویکسینیشن کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

مجموعی طورپر ، عالمی ادارہ صحت کے مطابق، اپریل میں سوائن فلو کے منظر عام پر آنے کے بعد سے اب تک ساٹھ ہزار سے زائد افراد اس وائرس کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : عدنان اسحق