1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوائن فلو: ہوائی جہاز میں زیادہ چانسز

2 جون 2010

نیوزی لینڈ کے محققین نےکہا ہے کہ ہوائی کمپنیوں اور صحت عامہ کے حکام کو ایسے اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ بیمار افراد ہوائی سفر نہ کر پائیں، کیونکہ جہاز میں سوائن فلو وائرس کے حملے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/NfIJ
تصویر: picture alliance / dpa

بدھ کے روز جاری کی گئی اس رپورٹ میں محققین نے بتایا ہے کہ پہلے سے بیمار کوئی شخص فضا میں سوائن فلو وائرس میں جلد مبتلا ہو سکتا ہے۔ محققین نے اسے ’’چھوٹا مگر اہم رسک‘ قرار دیا ہے۔

محققین کی یہ رپورٹ نیوزی لینڈ میں گزشتہ برس اپریل میں A/H1N1 وائرس پہنچنے کے واقعے کی چھان بین کی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے۔ اس وائرس کا شکار وہ بچے تھے، جو اسکول کے ایک ٹرپ پر میکسیکو گئے تھے اور وہاں سے واپس نیوزی لینڈ لوٹے تھے۔ ان بچوں پر سوائن فلو وائرس کا حملہ دریافت کیا گیا تھا۔

Pannenserie Eurostar streicht für Samstag alle Tunnelzüge
’’جہاز پر سوار کرنے سے قبل مسافروں کا طبی معائنہ ضروری ہے‘‘تصویر: picture alliance / dpa

محققین کے مطابق جہاز پر سوار ہوتے ہوئے اس پورے گروپ میں سے دس بچےاس وائرس کا شکار تھے تاہم جب یہ فلائٹ وہاں سے امریکہ پہنچی تو اس جہاز میں سوار ہونے والے دو امریکی باشندوں پر بھی اس وائرس نے حملہ کیا۔ محققین کے مطابق انفلوئنزا اے کے حملے کا چانس ہوائی جہاز کے سفر کے دوران کافی حد تک بڑھ جاتا ہے۔

اس واقعے اور سوائن فلو وائرس پر تحقیق کرنے والے پروفیسر مائیکل میکر یونیورسٹی آف اوتاگو سے وابستہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ وائرس نیوزی لینڈ کے لئے ایک نیا وائرس تھا۔

’’اس واقعے سے ہمیں یہ موقع ملا کہ ہم اس وائرس کے اس رویے کا مطالعہ کر سکیں کہ کس طرح اس وائرس کے افعال میں فضائی سفر کے دوران اضافہ ہو جاتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اگر ہوائی کمپنیاں مسافر کو جہاز میں سوار کرنے سے پہلے اس وائرس کے موجود ہونے یا نہ ہونے کی جانچ کر لیں تو اس بیماری کے تیزی سے پھیلاؤ میں خاصی کمی ہو سکتی ہے۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: عاطف بلوچ