1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوڈانی مہاجر کی ہلاکت پر آسٹریلیا کے حراستی مرکز میں ہنگامہ

عاطف بلوچ، روئٹرز
25 دسمبر 2016

پاپوا نیو گنی میں واقع مہاجرین کے ایک آسٹریلوی حراستی مرکز میں ایک مہاجر کے گرنے پر ہونے والی ہلاکت کے بعد اس کیمپ میں ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2Uqx3
Australien Flüchtlinge Insel Nauru 2001
تصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Rycroft

حکام کے مطابق فیصل اسحاق احمد نامی یہ 27 سالہ سوڈانی مہاجر زخمی حالت میں آسٹریلوی شہر بریسبن پہنچایا گیا تھا، تاہم وہ ہسپتال میں زندگی کی بازی ہار گیا۔ مانُس جزیرے پر واقع مہاجرین کے آسٹریلوی حراستی مرکز کی حالت زار پر پہلے ہی انسانی حقوق کی تنظیمیں کینبرا حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتی آئی ہیں۔

آسٹریلیا کے امیگریشن حکام نے ہفتے کے روز اس مہاجر کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔

آسٹریلوی حکام کے مطابق، ’’پاپوا نیو گنی کے مانُس جزیرے پر ریجنل پراسیسنگ سینٹر  میں ایک ستائیس سالہ سوڈانی مہاجر بدقسمتی سے گرنے پر فوت ہو گیا۔‘‘

حکام کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے کوئی اطلاعات نہیں ہیں کہ اس مہاجر کا انتقال کسی مشکوک صورت حال میں ہوا۔ آسٹریلوی حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد حراستی مرکز میں موجود مہاجرین کی جانب سے ہنگامہ کیا گیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اس ہنگامہ آرائی میں املاک کو ہلکا نقصان پہنچا ہے، تاہم کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔ پاپوآ نیو گنی کی پولیس نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے، تاہم اطلاعات ہیں کہ یہ ہنگامہ آرائی ختم ہو گئی ہے۔

ریفیوجی ایکشن اتحاد کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ مہاجر کچھ روز قبل قابو میں کرنے کی کوشش کے دوران زخمی ہوا تھا، تاہم اسی ضروری طبی امداد نہیں دی گئی اور یہی اس کے گرنے کی وجہ بنی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس حراستی مرکز میں ہنگامہ آرائی شروع ہوئی تو، وہاں پر تعینات محافظوں کو علاقے سے نکال لیا گیا۔

گزشتہ چار برس میں مانُس کے جزیرے پر کسی مہاجر کی ہلاکت کا یہ چوتھا واقعہ ہے۔

اس سے قبل فروری 2014ء میں ایک ایرانی مہاجر رضا باراتی جزیرے پر ہونے والی ہنگامہ آرائی میں ہلاک ہو گیا تھا، اسی سال اگست میں حامد خازائی نامی ایک اور ایرانی شہری بھی اسی جزیرے پر زخمی ہوا تھا، جب کہ اسے بریسبن شہر کے ہسپتال میں پہنچایا گیا تھا، تاہم وہ جان بر نہ ہو سکا۔