1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سویڈش بادشاہ کارل گسٹاف اور ملکہ سلویا جرمنی کے دورے پر

مقبول ملک
6 اکتوبر 2016

دنیا اگر جرمنی پر اس کی اقتصادی کارکردگی، اصول پسندی اور یورپ کے وسط میں اس کی بہت مضبوط حیثیت کے ساتھ ساتھ چانسلر انگیلا میرکل کی وجہ سے بھی رشک کرتی ہے تو جرمن عوام مختلف ملکوں کے شاہی حکمرانوں پر رشک کرتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2Qy4r
Deutschland Staatsbesuch Königin Silvia und König Carl XVI Gustaf von Schweden
بادشاہ کارل گسٹاف اور ملکہ سلویا جرمن صدر گاؤک، دائیں، اور ان کی شریک حیات دانیئلا شاٹ، بائیں، کے ہمراہتصویر: Reuters/F. Bensch

ان سب عوامل کے برعکس جن کے باعث دنیا جرمنی کو رشک کی نگاہوں سے دیکھتی ہے، کرہ ارض کے چند ممالک ایسے بھی ہیں جنہیں خود جرمن عوام بھی رشک بھری نظروں سے دیکھتے ہیں۔ عام طور پر یہ وہ ممالک ہیں جہاں آئینی بادشاہتیں قائم ہیں، سربراہان مملکت کے عہدے ان ریاستوں کے بادشاہوں یا ملکاؤں کے پاس ہیں اور ایسے گھرانوں کے افراد اور ان کی زندگی کے بارے میں جرمن باشندے معمول سے زیادہ دلچسپی لیتے ہیں۔

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور اقتصادی عالمگیریت کے موجودہ دور میں جرمن باشندوں کی مختلف ملکوں میں حکمران شاہی خاندانوں کے بارے میں دلچسپی نہ تو ختم ہوئی ہے اور نہ ہی کم۔ اس کی ایک معاشرتی وجہ شاید یہ ہے کہ ماضی کے برعکس وفاقی جمہوریہ جرمنی میں آج کوئی شاہی حکمران خاندان تو نہیں ہے تاہم جرمنوں کا شاہی خاندانوں سے مخلص رہنا ابھی تک نہیں بدلا۔

یہی وجہ ہے کہ سویڈن کی ملکہ سلویا اور بادشاہ کارل گسٹاف کا ان دنوں جرمنی کا جو چار روزہ سرکاری دورہ کر رہے ہیں، وہ شان و شوکت کے دلدادہ بہت سے بادشاہت پسند جرمنوں کے لیے سال کا اہم ترین واقعہ ہے۔

ملکہ سلویا اور بادشاہ کارل گسٹاف اپنے اس دورے کے آغاز پر کل بدھ پانچ اکتوبر کے روز برلن پہنچے تھے، جہاں جرمن صدر یوآخم گاؤک نے ایک بہت پروقار تقریب کے ساتھ ذاتی طور پر ان کا استقبال کیا تھا۔

Schweden König Carl XVI Gustaf feiert seinen Geburtstag
تصویر: Getty Images/AFP/C. Olsson

بہت سے جرمن شہریوں کو تو اس بارے میں بھی بڑی دلچسپی ہے کہ ملکہ سلویا کو کیا پسند آ رہا ہے اورکیا نہیں؟ وہ جرمنی میں کس طرح اور کس رنگ کا لباس زیب تن کر رہی ہیں اور انہوں نے کس طرح کے زیورات پہنے ہوتے ہیں؟

سلویا جرمنی میں پیدا ہوئی تھیں

جرمنی میں سویڈش ملکہ سلویا کو اس لیے بھی  زیادہ پسند کیا جاتا ہے کہ سلویا دراصل ایک جرمن ہیں، جو شہر ہائیڈل برگ میں پیدا ہوئی تھیں۔ اسی لیے اگر کوئی جرمن سویڈن کی ملکہ کے بارے میں ’ہماری سلویا‘ یا ’ہماری ملکہ‘ کی اصطلاح استعمال کرتا ہے، تو ایسا کرنا غلط بھی نہیں ہے۔

جرمنی میں سویڈش ملکہ سلویا کی بہت زیادہ عوامی مقبولیت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ کئی جرمن باشندے انہیں ’دلوں کی ملکہ‘ بھی قرار دیتے ہیں۔ ملکہ سلویا کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ جب وہ جرمنی یا جرمنوں کے بارے میں بات کرتی ہیں تو ترجیحی طور پر جرمن زبان میں گفتگو کرنا پسند کرتی ہیں۔

ملکہ سلویا کا جرمن دارالحکومت برلن کے بارے میں کہنا ہے کہ برلن کے شہری ’جلد سوچنے والے اور متجسس‘ ہوتے ہیں۔ برلن شہر ہی وہ جگہ ہے، جہاں ’چائلڈ ہُڈ‘ نامی تنظیمی پلیٹ فارم سے ملکہ سلویا ابھی تک عدم توجہ کے شکار بچوں کی بہتر سماجی حالت کے لیے ابھی تک کوشاں ہیں۔

Schweden Weihnachtsfoto der königlichen Familie
سویڈش شاہی خاندان: بادشاہ کارل گسٹاف اور ملکہ سلویا اپنی دونوں بیٹیوں کے ہمراہتصویر: picture-alliance /dpa

ایک 13 سالہ لڑکی کے طور پر سلویا کو ماضی کے منقسم جرمنی میں کمیونسٹ مشرقی جرمن ریاست کے حکام کے رویے کا تجربہ بھی ہوا تھا جب ایک بار برلن سے واپس ہائیڈل برگ جاتے ہوئے جی ڈی آر کے سرحدی محافظین نے انہیں ان کے پاسپورٹ کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے روک لیا تھا۔

جہاں تک یورپ میں مہاجرین کے بحران کے سلسلے میں جرمنی اور سویڈن جیسے ملکوں کے رد عمل کا سوال ہے تو ملکہ سلویا کا کہنا ہے کہ برلن اور سٹاک ہولم نے جس طرح کھلے دل سے مہاجرین کو خوش آمدید کہا اور اپنے ہاں لاکھوں ضرورت مند تارکین وطن کو پناہ دی، وہ ’واقعی شاندار اقدام‘ ہے۔

ملکہ سلویا اور بادشاہ کارل گسٹاف کا موجودہ سرکاری دورہ جرمنی ویک اینڈ پر اپنے اختتام کو پہنچے گا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید