1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیلاب سے متاثرہ پاکستان کی عالمی برادری کو یقین دہانیاں

15 نومبر 2010

اسلام آباد میں جاری دو روزہ پاکستان ڈویلپمنٹ فورم کے اجلاس کا پیر کو آخری دن تھا، جس میں سیلاب کے بعد بحالی اور تعمیر نو کے منصوبوں کے علاوہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لئے حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کا جائزہ لیا گیا۔

https://p.dw.com/p/Q9UT
تصویر: AP

اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندوں کے علاوہ پاکستان کو امداد دینے والے تیس ممالک اور مالیاتی اداروں کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔

Raza Gilani pakistanischer Premierminister
یوسف رضا گیلانیتصویر: AP

پاکستان ڈویلپمنٹ فورم کے اجلاس میں اسلام آباد حکومت کے نمائندوں نے غیر ملکی شرکاء کو بہتر نظم و نسق اور اصلاحات کے ایجنڈے کے لئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ تاہم ان شرکاء نے پاکستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ سیلاب زدگان کی بحالی اور تعمیر نو کے منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنائے۔ ورلڈ بینک ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کا تخمینہ چھ سے نو ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔ اجلاس کے آخری دن وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے خطاب میں شرکاء کو یقین دلایا کہ حکومت بہتر انتظامی اقدامات کے ذریعے ترقیاتی اہداف حاصل کرے گی۔انہوں نے کہا،

'اپنے لوگوں کو ایک شاندار کل کی طرف لے جانے کا ہمارا عزم پختہ ہے، تاہم اس مشکل راستے پر سفر کے لئے ہمیں آپ کی طویل المیعاد اور مستقل معاونت درکار ہے تاکہ ہم اپنے اداروں کو بہتر بنا سکیں۔‘

پاکستان کے لئے امریکی صدر کے خصوصی مندوب رچرڈ ہالبروک نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کے نقصانات کے ازالے کے لئے پاکستان کو کیری لوگر بل کے علاوہ پچاس کروڑ ڈالر امداد فراہم کرنے کے لئے کانگریس سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔

اجلاس میں شریک صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ بین الاقوامی برادری پاکستان کی امداد میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔ انہوں نے کہا،'سیلاب کے حوالے سے بحالی و تعمیر نو اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لئے ہماری جو پالیسی ہے اس کے لئے بھی ہمیں عالمی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے۔ یہ ایک اچھا موقع تھا جس میں ہم شرکاء سے رابطہ کرتے اور اپنی سٹریٹیجی اور منصوبے پر ان سے بات کرتے۔‘

Pakistan Überschwemmung Flutkatastrophe Flüchtlingslager bei Karachi
سیلاب زدگان میں بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہےتصویر: picture alliance/dpa

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سیلاب سے ان کے صوبے کو تقریباً پانچ ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔ دوسری جانب پنجاب کے نمائندے ذوالفقار کھوسہ نے کہا کہ پنجاب میں سیلاب سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ تین ارب بیس کروڑ ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا،'پنجاب نے اپنے ڈویلپمنٹ بجٹ میں تیس ارب روپے کی کمی کی ہے وہ تیس ارب روپے بھی اسی شعبہ میں صرف کئے جائیں گے کیونکہ یہ بہت بڑا ٹاسک ہے اور ایک عام آدمی کو اس کا اندازہ نہیں کہ سیلاب سے کس قدر نقصانات ہوئے ہیں۔‘

ادھر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے مختلف فورمز پر پاکستان کو سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے امداد کی فراہمی کی یقین دہانیوں کے باوجود دراصل پاکستان کو تعمیر نو کے کاموں کے لئے اپنی مدد آپ کے فارمولے پر انحصار کرنا پڑے گا۔´

رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں