1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیلایا کو دوبارہ صدر بنایا جائے، کلنٹن کا مطالبہ

22 ستمبر 2009

معزول صدر مانوئیل سیلایا کی وطن واپسی کے بعد ہنڈوراس کے سرکاری حلقوں کو بحرانی صورتحال کا سامنا ہے۔ اس موقع پر امریکہ اور یورپی یونین نے ہنڈوراس کی عبوری حکومت سے اس بحران کا پر امن حل تلاش کرنے کی اپیل کی ہے۔

https://p.dw.com/p/JmZw
تصویر: picture alliance / landov

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کا مطالبہ ہے کہ سیلایا کو ہنڈوراس کا دوبارہ صدر بنایا جائے۔ کلنٹن نے کہا: ’’یہ بات بہت اہمیت کی حامل ہے کہ سیلایا کی ہنڈوراس واپسی پر کوئی تنازعہ کھڑا نہیں ہوا اور نہ ہی تشدددیکھنے میں آیا ہے۔بلکہ ہر ایک ننے اس صورتحال میں ذمہ دارنہ کردار ادا کیا ہے۔‘‘

یورپی یونین کے مطابق ہنڈوراس کے بحران کو صرف بات چیت سے حل کیا جا سکتا ہے۔ مزید یہ کہ یورپی یونین اس تناظر میں امریکی ریاستوں کی تنظیم کی کاوشوں کو بھی سراہتی ہے۔ سیلایا کے مطابق تین مہینے جلاوطنی کی زندگی گزارنے کے بعد وہ پندرہ گھنٹے کا طویل سفر کرکے دارالحکومت تیگوسی گلپا پہنچے ہیں۔

Honduras` Präsident Manuel Zelaya mit Anhängern
سیلایا اپنی واپسی کے بعد حامیوں سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: AP

امریکی ملکوں کی تنظیم OAS کے سربراہ خوسے میگوئیل اِنسلزا کے مطابق سیلایا نے دارالحکومت میں قائم برازیل کے سفارت خانے میں پناہ لے رکھی ہے۔ برازیلی صدر لولا ڈی سلوا نے کہا ہے کہ ہنڈوراس کے سیاسی بحران صرف بات چیت سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ نیویارک میں انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ جمہوری طریقے سے ہی حل ہو سکتا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے سیلایا کو محتاط رہنے کی بھی اپیل کی۔ ڈی سلوا نے مزید کہا کہ اب صورتحال مکمل طور پر تبدیل ہو چکی ہے اور اب کسی منتخب عوامی نمائندےکو صرف سیاسی اختلافات کے وجہ سے ہٹایا نہیں جا سکتا۔

اس سے قبل برازیلی سفارت خانے کی بالکونی پر سیلایا کاؤ بوائے ہیٹ پہنے ہوئے کچھ دیرکے لئے عوام کے سامنے بھی آئے تھے۔ اس موقع پر ان کے حامیوں نے ان کا پرجوش استقبال کیا۔

ہونڈوراس میں عبوری حکومت نے ملکی دارالحکومت میں برازیلی سفارت خانے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معزول صدر کو حکومت کے حوالے کریں تا کہ ان کو عدالت میں پیش کیا جا سکے۔ دوسری جانب پولیس اور سیلایا کے حامیوں کے درمیان تصادم کی بھی اطلاع ہے۔ پولیس نے تیگوسی گلپا میں برازیلی سفارت خانے کے گرد جمع ان مظاہریں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

تین ماہ تک جلا وطنی کی زندگی گزارنے کے بعد معزول صدر نے واپس وطن پہنچنے کے لئے انتہائی دشوار گذار راستوں کا انتخاب کیا۔ اس سے قبل سیلایا نے کچھ لمحوں کے لئے نکاراگوا سے ملحقہ ہونڈوراس کی سرحد کو علامتی طور پر عبور کر چکے ہیں۔

وسطی امریکی ملک ہونڈوراس میں صدر سیلایا کو اٹھائیس جون کو فوجی بغاوت کے نتیجے میں دستوری ریفرنڈم کی مخالفت کی وجہ سے پہلے معزول اور پھر جبری طور پر ملک بدر کر دیا گیا تھا۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: انعام حسن