1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سی آئی اے افغانستان میں اپنی سرگرمیاں بڑھا رہا ہے

23 اکتوبر 2017

امریکی خفیہ ادارہ سی آئی اے افغانستان میں اپنی خفیہ سرگرمیاں میں اضافہ کر رہا ہے۔ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق اس کا مقصد طالبان جنگجوؤں کو بڑے پیمانے پر نشانہ بنانا ہے۔

https://p.dw.com/p/2mL2t
Symbolbild - CIA
تصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس نئی حکمت عملی کے تحت تجربہ کار افسران اور کانٹریکٹرز پر مشتمل چھوٹی چھوٹی ٹیمیں بنائی جائیں گی، جو افغان فوج کے ساتھ مل کر شدت پسندوں کے ٹھکانوں تک پہنچنے کی کوشش کریں گی۔  امریکی اخبار کو یہ معلومات دو امریکی اہلکاروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی ہیں۔

Afghanistan Drohne
تصویر: picture-alliance/AP Photo/K. Wigglesworth

یہ پیشرفت افغانستان میں امریکی مرکزی خفیہ ادارے سی آئی اے کے طریقہ کار میں تبدیلی کا ایک اشارہ ہے کیونکہ اس سے قبل یہ امریکی ادارہ القاعدہ کو ختم کرنے کی خاطر افغان اداروں کو ہی مدد فراہم کر رہا تھا۔

 اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سی آئی اے کے نیم فوجی افسران اس نئی حکمت عملی میں مرکزی کردار ادا کریں گے، جن کا تعلق  ادارے کے خصوصی سرگرمیوں کے شعبے سے ہو گا۔

 

سی آئی اے آئی فون ہیک کر کے جاسوسی کرتی رہی، وکی لیکس

’امريکی کينيڈين جوڑے کو پاکستان ميں مغوی بنا کر رکھا گيا تھا‘

افغان طالبان کا امریکا نواز ملیشیا پر بم حملہ، تیرہ ہلاکتیں

 انسداد دہشت گردی کی ان ٹیموں کے بارے میں سی آئی اے نے کسی قسم کا بیان جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے اور افغانستان میں اپنی سرگرمیوں میں اضافے کے بارے میں اس اخباری رپورٹ پر کسی قسم کا رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگست میں ہی اپنی نئی افغان پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے جنگ سے تباہ حال اس ملک میں مزید دستے روانہ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ امریکی فضائیہ طالبان کے ٹھکانوں پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے اور گزشتہ ماہ ستمبر میں افغانستان میں ریکارڈ تعداد میں بارود برسایا گیا۔

سی آئی اے تشدد کی مکمل تفصیلات کا تقاضا