1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی مہاجرین سے بھری کشتیاں قبرص پہنچ گئیں

صائمہ حیدر
11 ستمبر 2017

بحیرہ روم کے جزیرے قبرص میں مہاجرین سے بھری دو کشتیوں کی آمد کے بعد دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ترک کوسٹ گارڈز کا کہنا ہے کہ اس ہفتے بلقان ممالک جانے والے تین سو تیرہ تارکین وطن کو روکا جا چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/2jhtB
Zypern Türkei Migranten
تصویر: Reuters/Y. Kourtoglou

قبرص حکام کے مطابق اتوار کی صبح مہاجرین سے بھری دو کشتیوں کو جزیرے کے شمال مغربی ساحلوں سے دور کھلے پانیوں میں دیکھا گیا جس کے بعد امدادی کارروائی کرتے ہوئے ان کشتیوں پر سوار قریب تین سو شامی تارکین وطن کو ساحلی علاقے تک پہنچا دیا گیا۔

قبرص میں پولیس ترجمان کے مطابق ان مہاجرین میں دو سو دو مرد، تیس خواتین اور تہتر بچے شامل ہیں جو ترکی میں مرسین کے ساحل سے ہفتے کے روز روانہ ہوئے تھے۔

 مقامی پولیس کے مطابق دونوں کشتیوں میں سے ایک کو چلانے کے شبے میں ایک چھتیس سالہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ایک دوسرے شخص کو، جس کی عمر قریب انتیس سال ہے، انسانی اسمگلنگ کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ پناہ گزینوں کی حالت تسلی بخش ہے اور انہیں دارالحکومت  نکوسیا کے مغربی علاقے میں واقع استقبالیہ سینٹرز پہنچا دیا گیا ہے۔ حکام نے مہاجرین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ان تارکین وطن نے انسانی اسمگلروں کو یورپ پہنچنے کے لیے دو ہزار ڈالر فی کس ادا کیے تھے۔ سن دو ہزار چودہ سے اب تک قبرص کے جزیرے پر پندرہ سو کے قریب تارکین وطن کو لے کر درجن بھر کشتیاں پہنچی ہیں۔

یہاں یہ امر بھی اہم ہے کہ سن دو ہزار گیارہ میں شروع ہونے والے شامی تنازعے کے بعد پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں شامی مہاجروں کا کوئی گروپ قبرص پہنچا ہے۔