1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام، جنازوں کے جلوسوں پر سکیورٹی فورسز کی فائرنگ

10 اپریل 2011

شام میں جمہوریت پسندی کی تحریک چوتھے ہفتے میں داخل ہو گئی ہے۔ جمعہ کے روز سکیورٹی فورسز کی فائرنگ پر یورپی یونین کی جانب سے مذمتی بیان جاری کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10qjD
تصویر: AP

یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے شام میں مظاہرین کے ساتھ سخت کارروائی جاری رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شامی عوام مناسب سیاسی اصلاحات کے طلبگار ہیں۔ ان کے لیےسیاسی اصلاحات کا نفاذ وقت کی ضرورت ہے۔ ایشٹن نے دمشق حکومت سے پرزور انداز میں مطالبہ کیا کہ وہ تشدد کی پالیسی کو فوراً ترک کرے۔ یہ امر اہم ہے کہ بشار اسد حکومت کے خلاف جاری مظاہروں میں شرکاء کا اہم ترین مطالبہ ایمرجنسی قانون کو ختم کرنے سے متعلق ہے۔

انسانی حقوق کی سرگرم تنظیموں کے مطابق جمعہ کے روز عرب ملک شام کے طول و عرض میں حکومت مخالف احتجاجی ریلیوں پر سکیورٹی فورسز کی بے دریغ فائرنگ سے ہلاک شدگان کی تعداد 37 تک پہنچ چکی ہے۔

NO FLASH EU-Parlament tagt zu Libyen
یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹنتصویر: picture-alliance/dpa

لبنان میں شام سے وابستہ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ 30 افراد کی ہلاکت جنوبی شہر درعا میں ہوئی۔ ان ہی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ تین تین افراد حمس اور حراستا میں سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئے اور ایک شخص کی ہلاکت دوما میں وقوع پذیر ہوئی۔

ہفتہ کے روز بھی درعا کی عمری مسجد سے ملحقہ پرانے شہر میں لوگ مرحومین کے جنازوں کے لیے جمع ہوئے۔ عینی شاہدین کے مطابق مشترکہ جنازوں کے جلوسوں پر حکومتی فورسز نے آنسو گیس کا بے پناہ استعمال کیا۔ اس کے علاوہ ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔

شام کے اپوزیشن گروپ شامی قومی نیٹ ورک (SNN) کے مطابق ہفتہ کے روز بھی کم از کم سات افراد کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع ہے لیکن اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

الاذقیہ میں بھی مظاہرین کو سکیورٹی فورسز کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔ شام کے قریب تمام شہروں سے تعلق رکھنے والے کئی رہائشیوں نے دوسرے عرب ممالک میں فون کر کے بتایا ہے کہ گھروں سے باہر نکلنے پر گرفتاری کا خطرہ ہر کسی کو لاحق ہے۔ ہفتہ کے روز حکومت نے سڑکوں پر گرا خون بھی دھو ڈالا۔

اس دوران دمشق میں وزارت داخلہ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ مستقبل میں بھی مسلح گروپوں کے ساتھ سختی کے ساتھ نمٹے گی۔ دمشق میں وزیر خارجہ ولید المعلم نے غیر ملکی سفارتکاروں کو مظاہروں کے بارے خصوصی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی تخریب کار ان کے ملک میں آن گھسے ہیں اور وہ حالات کو خراب کر رہے ہیں۔

Tote bei den Protesten in Latakia Syrien NO FLASH
شام بھر میں سکیورٹی فورسز کی طرف سے فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک شدگان کی تعداد 37 تک پہنچ چکی ہےتصویر: picture-alliance/dpa

درعا شہر اردن کی سرحد کے قریب واقع ہے اور ایسے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ اردن میں بھی عوام کے اندر سیاسی اصلاحات کی طلب پیدا ہو سکتی ہے۔

ادھر مصر میں شام کے بارے میں انسانی حقوق کا ریکارڈ رکھنے والی تنظیم نیشنل آرگنائزیشن فار ہیومین رائٹس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ درعا میں نہتے انسانوں پر گولی چلا کر بشار الاسد نے انسانیت کے خلاف جرم سرزد کیا ہے۔ قاہرہ میں واقع اس تنظیم نے درعا شہر میں ہلاک ہونے والے افراد کے نام اپنی ویب سائٹ پر جاری کردیے ہیں

رپورٹ: عابد حسین⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں