1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’شام میں اسرائیلی فوج کا حملہ‘، دمشق کا شدید ردعمل

13 جنوری 2017

شامی سرکاری ٹیلی وژن نے دمشق کے نواح میں واقع المزہ فوجی اڈے پر حملے کی ذمہ داری اسرائیلی فوج پر عائد کر دی ہے۔ شامی فوج نے خبردار کیا ہے کہ تل ابیب کو ’سنگین نتائج‘ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/2Vk4A
Syrien Luftangriffe in Daraa
شامی خانہ جنگی کی وجہ سے تین لاکھ سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں، فائل فوٹوتصویر: Getty Images/AFP/M. Abazeed

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے شامی سرکاری ٹیلی وژن کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعرات کو دمشق کے نواح میں واقع المزہ نامی فوجی اڈے پر راکٹ حملے اسرائیلی فوج نے کیے ہیں۔ شامی فوج کے مطابق دمشق کے جنوب مغربی علاقے میں واقع اس فوجی اڈے پر آٹھ راکٹ حملے کیے گئے، جس کی وجہ سے اس تنصیب میں آگ لگ گئی۔

اسرائیل کے شام میں فضائی حملے

شام میں ’اسرائیلی حملہ‘، حزب اللہ کا کمانڈر سمیر قنطار ہلاک

شام پر اسرائیلی حملوں کے بعد ’حالات معمول پر‘

تاہم باقاعدہ فوجی بیان میں کسی کے ہلاک ہونے کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے تاہم مقامی سکیورٹی اہلکاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس کارروائی میں کم از چار افراد مارے گئے ہیں۔

شامی فوج کی طرف سے تیرہ جنوری بروز جمعہ جاری کردہ ایک بیان میں اس حملے کی سخت مذمت کی گئی ہے۔ شامی فوج نے اس حملے کو ایک دھچکا قرار دیتے ہوئے ساتھ ہی تل ابیب کو خبردار کیا گیا ہے کہ اس کارروائی کے برے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق دھماکے اتنے شدید تھے کہ اس کی آوازیں دمشق بھر میں سنی گئیں۔ شامی سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق گزشتہ رات گئے شمالی اسرائیل سے متعدد راکٹ فائر کیے گئے، جو المزہ فوجی بیس کے کمپاؤنڈ میں گرے۔

 فوجی بیان میں مزید کہا گیا، ’’ شامی فوج اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور اسرائیل کو خبردار کرتی ہے کہ ایسی کارروائیوں کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔‘‘

ساتھ ہی اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ملک میں دہشت گردی کے خلاف جاری کارروائیاں جاری رہیں گی اور ان دہشت گردوں کو ساتھ دینے والے عناصر کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔ یہ امر اہم ہے کہ شامی حکومت ایسے تمام گروہوں کو دہشت گرد قرار دیتی ہے، جو اس کے خلاف مسلح بغاوت میں شریک ہیں۔

ایسی اطلاعات ہیں کہ ماضی میں اسرائیلی فورسز نے شام میں تعینات لبنانی حزب اللہ کے جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔ تاہم گزشتہ برس نومبر میں شامی فوج نے اسرائیلی فوج پر الزام عائد کیا تھا کہ اس کے جنگی طیاروں نے دمشق میں میزائل حملے کیے تھے۔

دسمبر سن دو ہزار پندرہ میں مبینہ اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں شام میں حزب اللہ کا اہم کمانڈر سمیر  قنطار مارا گیا تھا۔