1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شاہد خان، جیکسن ول جیگوار کے نئے مالک

30 نومبر 2011

امریکی نیشنل فٹ بال لیگ کی ٹیم جیکسن ول جیگوار کے مالک وین ویور اپنی ٹیم فروخت کر رہے ہیں۔ اس ٹیم کے نئے مالک پاکستانی نژاد بزنس مین شاہد خان ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/13Jkg
تصویر: AP

جیکسن ول جیگوار امریکن فٹ بال کی ایک ٹیم کا نام ہے، جو ریاست فلوریڈا کے اسی نام کے شہر کی نمائندگی کرتی ہے۔ اس امریکی فٹ بال ٹیم کے مالک وین ویور نے بتایا کہ انہوں نے اپنی ٹیم فروخت کرنے کے حوالے سے ایک معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ اب اس اسپورٹس کلب کے مالی معاملات کی نگرانی کرنے والی کمیٹی اس سودے کا جائزہ لے رہی ہے، جس کے بعد فروخت کے حوالے سے حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔ ویور نے 1995ء میں جیگوارز کو قائم کیا تھا۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ سودا اگلے برس جنوری تک اختتام کو پہنچ جائے گا اور پھر یہ ٹیم شاہد خان کی ہو جائے گی۔

اس موقع پر وین ویور کا کہنا تھا کہ ٹیم کو بیچنے کے بارے میں یہ سوچ بچار رقم کمانے کے لیے نہیں کی جا رہی بلکہ اس لیے کی جا رہی ہے کہ اس روایت کو قائم رکھا جائے، جو انہوں نے شروع کی تھی۔ حکام نے یہ تو نہیں بتایا کہ یہ سودا کتنے میں ہوا ہے لیکن فوربس میگزین کے بقول اندازہ ہے کہ یہ ڈیل 760 ملین ڈالر میں طے پائی ہے۔

61 سالہ شاہد خان نے بتایا کہ وہ جیکسن ول میں ایک گھر خریدیں گے اور وہیں سے ٹیم کے تمام معاملات کی نگرانی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وین کی روایت قائم رہے گی اس بارے میں انہیں پریشان نہیں ہونا چاہیے۔’’میں زندگی بھر وین کا شکر گزار رہوں گا۔ اس نے جیگوارز کے حوالے سے میرے ارادوں پر بھروسہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی میں نیشنل فٹ بال لیگ اور جیکسن ول کے باسیوں کا بھی تہہ دل سے شکر گزار ہوں‘‘۔

Superbowl 2010 in Miami USA
ٹیم کی روایت فائم رہنی چاہیے، وین ویورتصویر: AP

شاہد خان 1950ء میں پاکستان میں پیدا ہوئے تھے۔ 16سال کی عمر میں وہ امریکہ آئے اور گاڑیوں کے پرزہ جات فروخت کرنے والے ایک اسٹور میں کام شروع کیا۔ انہوں نے ایلی نوئے یونیورسٹی سے انجینیئرنگ کی ڈگری حاصل کی اور پھر فلیکس این گیٹ کارپوریشن کے ساتھ کام شروع کیا۔ دس برسوں کے دوران انہوں نے کمپنی کو مختلف منصوبوں میں اربوں ڈالر کا فائدہ پہنچایا۔ وین ویور کہتے ہیں کہ شاہد خان کی کہانی امریکہ میں کامیابی کی ایک روایتی کہانی ہے۔ وہ پاکستان سے امریکہ آئے اور یہاں محنت کر کے ایک اچھا مقام حاصل کیا۔ اب بہت سے ملکوں میں ان کی اپنی فیکٹریاں ہیں اور اب وہ گاڑیوں کے پرزہ جات تیار اور فراہم کرنے والے دنیا کے ایک بڑے بزنس مین ہیں۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: حماد کیانی