شمالی آئرلینڈ کے فرسٹ منسٹر کا عبوری استعفیٰ
11 جنوری 2010بیلفاسٹ میں شمالی آئرلینڈ کی ریاستی اسمبلی کے اسپیکر William Hay نے ایک اجلاس کے دوران منتخب اراکین کو بتایا کہ فی الحال کاروباری امور کی خاتون وزیر آرلین فوسٹر کو پیڑ روبنسن کی جگہ وزارتی فرائض کی انجام دہی کے لئے کہہ دیا گیا ہے۔
پیٹرروبنسن کی اہلیہ آئرس نے گزشتہ ہفتے یہ اعتراف کیا تھا کہ ان کے ایک انیس سالہ لڑکے سے تعلقات تھے اور انہوں نے دو دولتمند افراد سے اس لڑکے کی ایک کیفے کی شکل میں اپنا کاروبار شروع کرنے میں مدد کے لئے پچاس ہزار پاؤنڈ بھی حاصل کئے تھے۔
پیڑ روبنسن کا اس بارے میں مؤقف یہ ہے کہ انہیں اس سارے واقعے کا علم نہیں تھا کیونکہ ایسا ہونے کی صورت میں وہ خود اس کی اطلاع پارلیمانی حکام کو دیتے۔
آئرس روبنسن کے بارے میں یہ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد شمالی آئرلینڈ میں فرسٹ منسٹر پیڑ روبنسن کے استعفے کے مطالبے کئے جانے لگے اور پیر کے روز اگر مستقل طور پر نہیں تو چھ ہفتے کے لئے ہی سہی لیکن روبنسن اپنی حکومتی ذمہ داریوں سے علیحدگی اختیار کرنے پر مجبور ہو گئے۔
بیلفاسٹ میں قائم علاقائی حکومت میں شن فین نامی جماعت ڈیموکریٹک یونینسٹ پارٹی کے ساتھ اقتدار مین شریک ہے اور اس اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد شن فین نے پارلیمان میں یہ باقاعدہ تحریک بھی پیش کردی تھی کہ اپنی اہلیہ کی مبینہ بدعنوانیوں کے حوالے سے پیڑ روبنسن پارلیمان میں اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔
رپورٹ: عبدالستار
ادارت: مقبول ملک