1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی آئرلینڈ کے فرسٹ منسٹر کا عبوری استعفیٰ

11 جنوری 2010

برطانیہ میں شمالی آئرلینڈ کی ڈیموکریٹک یونینسٹ پارٹی کے رہنما اور سینئر وزیر پیڑ روبنسن اپنی اہلیہ کی وجہ سے سامنے آنے والے اسکینڈل کے بعد پیر کو اپنی حکومتی ذمہ داریوں سے چھ ہفتے کے لئے علیحدہ ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/LR2u
پیٹر روبنسن اپنی اہلیہ آئرس روبنسنتصویر: AP

بیلفاسٹ میں شمالی آئرلینڈ کی ریاستی اسمبلی کے اسپیکر William Hay نے ایک اجلاس کے دوران منتخب اراکین کو بتایا کہ فی الحال کاروباری امور کی خاتون وزیر آرلین فوسٹر کو پیڑ روبنسن کی جگہ وزارتی فرائض کی انجام دہی کے لئے کہہ دیا گیا ہے۔

پیٹرروبنسن کی اہلیہ آئرس نے گزشتہ ہفتے یہ اعتراف کیا تھا کہ ان کے ایک انیس سالہ لڑکے سے تعلقات تھے اور انہوں نے دو دولتمند افراد سے اس لڑکے کی ایک کیفے کی شکل میں اپنا کاروبار شروع کرنے میں مدد کے لئے پچاس ہزار پاؤنڈ بھی حاصل کئے تھے۔

پیڑ روبنسن کا اس بارے میں مؤقف یہ ہے کہ انہیں اس سارے واقعے کا علم نہیں تھا کیونکہ ایسا ہونے کی صورت میں وہ خود اس کی اطلاع پارلیمانی حکام کو دیتے۔

Nordirland Iris Robinson Parlamentsmitglied und Ehefrau
آئرس بھی شمالی آئرلینڈ کی ایک سرکردہ سیاست دان ہیںتصویر: picture alliance / dpa

آئرس روبنسن کے بارے میں یہ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد شمالی آئرلینڈ میں فرسٹ منسٹر پیڑ روبنسن کے استعفے کے مطالبے کئے جانے لگے اور پیر کے روز اگر مستقل طور پر نہیں تو چھ ہفتے کے لئے ہی سہی لیکن روبنسن اپنی حکومتی ذمہ داریوں سے علیحدگی اختیار کرنے پر مجبور ہو گئے۔

بیلفاسٹ میں قائم علاقائی حکومت میں شن فین نامی جماعت ڈیموکریٹک یونینسٹ پارٹی کے ساتھ اقتدار مین شریک ہے اور اس اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد شن فین نے پارلیمان میں یہ باقاعدہ تحریک بھی پیش کردی تھی کہ اپنی اہلیہ کی مبینہ بدعنوانیوں کے حوالے سے پیڑ روبنسن پارلیمان میں اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔

رپورٹ: عبدالستار

ادارت: مقبول ملک