1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی شام میں خود کش حملہ، متعدد شہری ہلاک اور زخمی

15 اپریل 2017

شمالی شام میں شہریوں کے انخلاء کے دوران بسوں پر ہوئے ایک حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک یا زخمی ہو گئے ہیں۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق یہ حملہ حلب کے نواح میں واقع راشدین نامی علاقے میں کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2bHrT
Mindestens 16 Tote bei Bombenanschlag auf Busse in Syrien
تصویر: Reuters

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے حوالے سے بتایا ہے کہ پندرہ اپریل بروز ہفتہ شمالی شامی شہر راشدین میں ایک کار خود کش بمبار نے ایسے لوگوں کو نشانہ بنایا ہے، جنہیں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں سے نکال کر حکومتی زیر انتظام علاقوں میں روانہ کیا جا رہا تھا۔

مشرقی حلب سے لوگوں کی منتقلی جاری يا نہيں؟

انخلاء بحال کرنے کے لیے نیا معاہدہ ہو گیا ہے، شامی باغی

اسد حکومت کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے، حسن روحانی

ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس کارروائی میں کم ازکم 43 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں تاہم شام کے سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد انتالیس تک پہنچ چکی ہے جبکہ اس میں اضافے کا امکان ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کی وجہ سے کئی بسوں کو نقصان پہنچا جبکہ قریب کھڑی کاروں کو آگ لگ گئی۔

حکومتی دستوں نے حلب کے مغرب میں واقع الفوعہ اور کفریا نامی دو شہروں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ دمشق اور باغیوں کے مابین ایک ڈیل کے تحت ان شہروں میں محصور شہریوں کو وہاں سے نکالا جا رہا تھا جب خود کش حملہ آور نے یہ کارروائی سر انجام دی۔

بتایا گیا ہے کہ جس جگہ یہ واقعہ رونما ہوا وہاں شہریوں کو محفوظ علاقوں میں منتقل کرنے کے لیے درجنوں بسیں کھڑی تھیں۔

Mindestens 16 Tote bei Bombenanschlag auf Busse in Syrien
کسی گروہ نے فوری طور پر اس حملے کی ذمہ داری بھی قبول نہیں کی ہےتصویر: Reuters

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور ایک وین پر سوار تھا، جس نے بسوں کے قریب حملہ کیا۔ شامی سرکاری ٹیلی وژن نے اس کارروائی کو ایک دہشت گردانہ حملہ قرار دے دیا ہے۔ تاہم ابھی تک واضح نہیں ہے کہ یہ حملہ کس گروہ نے کیا ہے۔

کسی گروہ نے فوری طور پر اس حملے کی ذمہ داری بھی قبول نہیں کی ہے۔