1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی وزیرستان: مبینہ امریکی ڈرون حملہ، چھ ہلاک

رپورٹ: شامل شمس ، ادارت: عاطف بلوچ18 جولائی 2009

افغانستان سے ملحق پاکستان کے قبائلی علاقوں جنوبی اور شمالی وزیرستان کے سرحدی علاقے میں واقع طالبان باغیوں کے ایک ٹھکانے پر جمعہ کی شام مبینہ امریکی ڈرون حملےکے نتیجے میں کم از کم چھ افراد کے ہلاک ہو گئے ہیں ۔

https://p.dw.com/p/IryI
پاکستان کے قبائلی علاقوں میں گزشتہ نو دنوں کے دوران یہ چوتھا مبینہ ڈرون حملہ ہےتصویر: AP
Soldat in Mingora / Pakistan
مالاکنڈ ڈویژن میں حکومت طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی آپریشن کر رہی ہےتصویر: AP

جمعہ کی شام شمالی وزیرستان میں میران شاہ کے جنوب میں واقع بہادر خیلی نامی گاؤں میں مبینہ طور پر ایک امریکی ڈرون حملہ کیا گیا۔ پاکستانی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں طالبان عسکریت پسند تھے۔ اس حملےکے نتیجے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ ہلاک ہونے والوں کی درست تعداد کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔

واقعے کے فوراً بعد طالبان عسکریت پسندوں نے علاقے کا گھیراؤ کرلیا اور ملبے تلے دبی لاشوں کو نکالنے کی کارروائی شروع کردی۔ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں گزشتہ نو دنوں کے دوران یہ چوتھا مبینہ ڈرون حملہ ہے۔

شمالی وزیرستان پاکستانی طالبان کے کمانڈر حافظ گل بہادر اور افغان کمانڈر سراج الدین حقّانی کا گڑھ تصوّر کیا جاتا ہے۔ اس سے قبل بھی یہاں پر مبینہ طور پر امریکی ڈرون حملے کیے جاتے رہے ہیں۔

Pakistan Flash-Galerie
حکومت نے سوات سے نقل مکانی کرنے والے افراد کو ان کے علاقوں تک واپس پہنچانا شروع کردیا ہےتصویر: AP

ایک دوسرے واقعے میں سوات میں سڑک پر رکھے ایک بم کے پھٹنے کے نتیجے میں دو پاکستانی فوجی ہلاک ہوگئے۔ علاوہ ازیں سوات اور دیر کے علاقوں میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانے پر پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے حملے میں دو عسکریت بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کے شمال مغربی صوبہِ سرحد کے مالاکنڈ ڈویژن میں پاکستانی حکومت نے قریباً دو ماہ قبل ایک فوجی آپریشن شروع کیا تھا جس کا مقصد طالبان عسکریت پسندوں کی سرکوبی کرنا تھا۔ پاکستانی حکومت کے مطابق اس فوجی کارروائی میں سترہ سو کے قریب عسکریت پسند اور ایک سو ساٹھ فوجی ہلاک ہوئے۔ حال ہی میں پاکستانی حکومت نے اس آپریشن میں مکمل کامیابی کا دعویٰ کیا تھا جس کے بعد شورش زدہ علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے بیس لاکھ کے قریب افراد کو حکومتِ پاکستان نے ان کے علاقوں تک واپس بھجوانے کے عمل کا آغاز کردیا ہے۔

مالاکنڈ ڈویژن کے بعض علاقوں کو عسکریت پسندوں سے صاف کرنے کے حکومتی دعووں کے باوجود وہاں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان وقتاً فوقتاً جھڑپیں جاری ہیں۔ جمعرات کے روز سوات اور دیر سے حکومت نے اٹھارہ مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں