1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا کا ممکنہ میزائل حملہ، جنوبی کوریا تیار

7 جون 2009

جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کی جانب سے ممکنہ میزائیل حملے کا مؤثر جواب دینے کے لئے جامع منصوبہ بندی کر لی ہے جس میں شمالی کوریا کی میزائل تنصیبات کو نشانہ بنانا بھی شامل ہے۔

https://p.dw.com/p/I4vH
شمالی کوریا کے ایٹمی تجربے کے بعد خطے میں پہلے سے موجود کشیدگی میں اور اضافہ ہو گیا ہےتصویر: AP

جنوبی کوریا کے مقامی میڈیا نے فوجی ذرائع کے حوالے سے رپوٹوں میں لکھا ہے کہ میزائل حملے کی صورت میں شمالی کوریا کے میزائل بیس پر ہوائی حملے کئے جا سکتے ہیں۔

جنوبی کوریا کی افواج کے سربراہ کی جانب سے منصوبہ بندی کے حوالے سے صدر Lee Myung-bak کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے جنوبی کوریا کے جہازوں پر کسی میزائل حملے کی صورت میں جوابی حملہ کیا جائے گا۔ اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جوابی حملے میں بری، بحری اور فضائی قوت استعمال کی جائے گی۔

واضح رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے پچھلے ماہ میں کئے جانے والے پے در پے میزائل تجربے، ایٹمی تجربے اور جنگ کی دھمکیوں کے بعد خطے میں امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان کی جانب سے ہائی الرٹ کی سے صورتحال دیکھنے میں آ رہی ہے۔

جون کے آغاز میں جنوبی کوریا کی بحریہ کی جانب سے ملک کے مغربی سمندر میں گائیڈڈ میزائل جہاز بھی لانچ کیا جا چکا ہے۔ اس سمندر میں منقسم کوریائی علاقوں کے درمیان پچھلے دس سال میں دو خونریز جھڑپیں ہو چکی ہیں۔ جنوبی کوریا کے صدر نے ہفتے کو کہا تھا کہ وہ شمالی کوریا کی دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے اور جنوبی کوریا اپنے دفاع کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔

Atomstreit mit Nordkorea
جنوبی کوریا کے فوجی سرحد پر گشت کے دورانتصویر: AP

واضح رہے کہ شمالی کوریا کو اقوام متحدہ کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں کا سامنا ہے اور رواں سال اپریل کے آغاز میں راکٹ تجربے کے بعد اقوام متحدہ نے شمالی کوریا کے راکٹ تجربے کی سخت مذمت کی تھی۔ ردعمل میں شمالی کوریا نے اپنے ایٹمی ری ایکٹروں کو ایک مرتبہ پھر کھول دیا تھا اور پچھلے ماہ شمالی کوریا کی جانب سے اٹیمی تجربہ بھی کیا گیا۔

امریکہ نے چند روز قبل اپنے اتحادی جنوبی کوریا سے، کمیونسٹ کوریا کے بحری جہازوں میں ممکنہ طور پر وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تلاشی کے لئے کہا تھا جس پر سیئول نے اپنی آمادگی بھی ظاہر کر دی تھی۔ تاہم پیونگ یونگ نے سیؤل کو کوریائی سمندری حدود میں ایسی کسی کارروائی کی صورت میں فوری حملے کی دھمکی دی تھی۔

جنوبی کوریا کے ایک خبررساں ادارے یہ دعویٰ بھی کر رہے ہیں کہ کمیونسٹ کوریا نے پلوٹونیم تیار کرنے والے اپنے ایٹمی پلانٹ کو دوبارہ فعال بنا لیا ہے۔ جوہری ماہرین کے اندازوں کے مطابق شمالی کوریا تکنیکی طور پر جوہری تجربات باقاعدہ طریقے سےکرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا کیونکہ پیونگ یانگ کا حالیہ ایٹمی تجربہ بھی سائنسی اعتبار سے اس حد تک کامیاب نہیں رہا جتنا اسے سمجھا جا رہا ہے۔

رپورٹ عاطف توقیر

ادارت عاطف بلوچ