1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صبح نو سے شام چھ بجے تک کھانا پکانا منع، لیکن کیوں؟

جاوید اختر، نئی دہلی28 اپریل 2016

بھارت کے مشرقی صوبے بہار میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران آتشزدگی کے واقعات میں قریب ستّر افرا د کی ہلاکت کے بعد ریاستی حکومت نے ایک غیر معمولی حکم جاری کرتے ہوئے صبح نو بجے سے شام چھ بجے تک کھانا پکانے پر پابندی لگا دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1IepR
Indien Hitzewelle
تصویر: Imago/Zuma Press

گرمی کے دنوں میں بھارت کے دیہی علاقوں میں آتشزدگی کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس مرتبہ بہار میں شدید گرمی پڑ رہی ہے اور لُو بھی بہت تیز ہے، جس کی وجہ سے صر ف پچھلے دو ہفتے کے دوران ہی آتشزدگی کے کئی بڑے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان حادثات میں اب تک کم از کم 66 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ تاہم غیر سرکاری ذرائع کے مطابق یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ آتشزدگی کے ان واقعات میں 1200 مویشی بھی ہلاک ہوئے اور سینکڑوں جھونپڑیاں اور کچے مکانات بھی راکھ کا ڈھیر بن گئے۔ ان حادثات کی وجہ سے مجموعی طور پر کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔

ریاستی حکومت گرچہ آتشزدگی کے ایسے واقعات پر قابو پانے کی حتی الامکان کوشش کر رہی ہے تاہم آگ بجھانے کے انتظامات اور دیگر ضروری سہولیات کے فقدان کے باعث صورت حال قابو سے باہر ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

ایسے میں ریاست میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حکومت نے ایک غیر معمولی اور قدرے عجیب و غریب حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیہی علاقوں میں صبح نو بجے سے شام چھ بجے تک کھانا پکانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ انہی اوقات کے دوران پوجا، ہون یا دیگر مذہبی تقریبات کی بھی اجازت نہیں ہو گی اور کھیتوں میں گھانس پھونس جلانا بھی ممنوع ہوگا۔ اس حکم کی خلا ف ورزی کرنے والوں کو دو سال تک جیل کی سزا بھی کاٹنا پڑ سکتی ہے۔

ریاست میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے محکمے کے ایک اعلٰی افسر کا اس سرکاری حکم کے بارے میں کہنا تھا، ’’چونکہ سینکڑوں لوگوں کی زندگی کو خطر ہ لاحق ہے، اس لیے یہ حکم دیا گیا ہے۔ یہ حکم آگ لگنے کے اسباب کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد دیا گیا ہے۔ جیل کی سزا بھی ڈیزاسٹر مینجمنٹ قانون کی بنیا د پر طے کی گئی ہے۔‘‘

Indien Hitzewelle Neu Delhi
تصویر: Getty Images/AFP/M. Sharma

تمام ڈویژنل کمشنروں اور ضلعی مجسٹریٹوں کے نام بھیجے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ دیہی علاقوں میں رہنے والوں کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ دن کا کھانا صبح نو بجے سے پہلے تیار کر لیں اور رات کا کھانا شام چھ بجے کے بعد پکانا شروع کریں۔

عام لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ حکم سننے میں تو اچھا لگتا ہے لیکن شاید ہی لوگ اس پر عمل کر سکیں کیوں کہ ایسا کرنا عملی طور پر مشکل ہے۔ دوسری طرف پولیس کا کہنا ہے کہ دیہات میں اس طرح کا حکم نافذ کرنا مشکل ہو گا تاہم ہو سکتا ہے کہ سزا کی دھمکی کام کر جائے۔

بہرحال بہار کے کئی دیہات میں لوگوں نے اس حکم پر عمل کرنا شروع بھی کر دیا ہے۔ اکثر دیہات میں ڈھول بجا کر اس حکم کی منادی کرائی جا رہی ہے اور لوگوں سے کہا جا رہا ہے کہ اگر کسی نے دن کے وقت آگ جلائی تو اسے جوتے مارے جائیں گے اور ایک ہزار روپے تک جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔

صوبہ بہار گزشتہ کئی برسوں سے سیلاب اور خشک سالی کی مار جھیل رہا ہے اور اس سال اسے آتشزدگی جیسے کا سامنا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں