1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صدر اوباما، اولین اقدامات

ندیم گل21 جنوری 2009

اوباما نے صدارت کا عہدہ سنبھالتے ہی اپنے منشور کی جانب پیش قدمی شروع کر دی۔ حلف برداری کے بعد انہوں نے فوجی کمیشن سے درخواست کی کہ گوآنتا نامو بے کے قیدیوں کے خلاف زیرالتوا مقدمات کی سماعت چار ماہ کے لئے روک دی جائے۔

https://p.dw.com/p/Gdkb
باراک اوباما کی تقریب حلف برداری کے موقع پر سیکیورٹی کے زبردست انتظامات کئے گئے تھےتصویر: AP

یہ در‌خواست باراک اوباما اورامریکی سیکریٹری دفاع نے مشترکہ طورپرکی ہے۔ ان مقدمات کی معطلی سے امریکی انتظامیہ کو فوجی کمیشن کے طریقہ کاراورزیرالتوا مقدمات کا جائزہ لینے کا وقت مل جائے گا۔

فوجی عدالت کے ایک جج نے بدھ کے روز اس درخواست کی منظوری دے دی جس کے تحت کینیڈا کے ایک نوجوان شہری کے خلاف مقدمے کی سماعت روک دی جائے گی۔ تاہم اس درخواست پر ایک اور جج کی جانب سے فیصلہ ابھی باقی ہے۔ یہ فیصلہ بھی مثبت ہوا تو گوآنتانامو کے قیدیوں کے خلاف جاری مجموعی طور پر 21 زیرالتوا مقدمات کی سماعت رک جائے گی۔ ان میں سے بعض مقدمات پانچ ایسے افراد کے خلاف ہیں جن پر 11 ستمبر 2001 میں امریکہ پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے۔

گوآنتانامو بے کا امریکی حراستی کیمپ کیوبا میں قائم ہے جہاں قید تقریبا245 افراد کو دہشت پسندانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے الزامات کا سامنا ہے۔ باراک اوباما بطور صدر اپنی حلف برداری سے قبل بارہا گوآنتانامو بے کی جیل کو بند کرنے کے عزم کا اظہار کر چکے ہیں۔ اس کیمپ میں قیدیوں پر جسمانی تشدد کے باعث امریکہ کو دُنیا بھر میں رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

Obama Inauguration
صدر اوباما کے سامنے سب سے بڑا چیلینج انسانی حقوق کے حوالے سے امریکی ساکھ کی بحالی دکھائی دیتا ہےتصویر: AP

سابق صدر جارج بش اپنے جانشین اوباما کے لئے عراق اور افغانستان کی جنگ اور ملکی مالیاتی بحران سمیت متعدد چیلنجز چھوڑ کر گئے ہیں۔ اس حوالے سے اوباما نے حلف برداری کے بعد اپنی پہلی صدارتی تقریر میں ہی یہ بات واضح کر دی تھی: "میں آپ کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ ہمیں درپیش چیلنجنز اور مسائل حقیقی ہیں۔ یہ بے شمار ہیں اور بہت پیچیدہ ہیں ہیں۔ انہیں آسانی سے اور بہت جلدی حل نہیں کیا جا سکتا۔"

اوباما بدھ کو اقتصادی مشیروں اور فوجی کمانڈروں سے بھی ملاقات کر رہے ہیں۔ اس دوران عراق اور افغانستان کی جنگ اور ملک کے مالیاتی بحران کے حل کے لئے 800 بلین ڈالر کے پیکیج کے منصوبے پر غور کیا جائے گا۔

دوسری جانب اوباما کے صدر بن جانے کے فوراﹰ بعد اقتصادی منظر نامے پر امریکی بازار حصص کو گزشتہ دوماہ کے دوران سب سے بڑا دھچکا لگاہے اور منگل کو بینکنگ سمیت کئی شعبوں کے حصص کی قیمیتں گر گئیں۔

نئے امریکی صدر کی کابینہ میں بعض اہم وزارتیں ابھی تک خالی ہیں۔ ہلیری کلنٹن کی بطور سیکریٹری خارجہ تقرری ابھی باقی ہے جو ایک ریپبلیکن سینیٹر کے اس مطالبے پر رک گئی تھی کہ ہلیری کلنٹن کے شوہر اور سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی سربراہی میں چلنے والی فاؤنڈیشن کو ملنے والی بین الاقوامی مالی مدد پر بحث کی جائے۔ اس حوالے سے بحث بدھ کو متوقع ہے۔

اوبامہ نے وہ فیصلے بھی فی الحال رکوا دیے ہیں جو سابق امریکی صدر جارج بش نے اپنی صدارت کے آخری دنوں میں کئے۔