1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’صدر ٹرمپ امریکی الیکشن کا خطرناک نتیجہ‘ ہو گا، فرانسیسی صدر

مقبول ملک30 جون 2016

فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے کہا ہے کہ امریکی انتخابات کے نتیجے میں اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدر بن گئے تو یہ ایک ’خطرناک نتیجہ‘ ہو گا، جس کی وجہ سے امریکا کے یورپ کے ساتھ تعلقات پیچیدگی کا شکار ہو جائیں گے۔

https://p.dw.com/p/1JGfl
USA Trump in Sacramento
ڈونلڈ ٹرمپتصویر: Reuters/L. Nicholson

پیرس سے جمعرات تیس جون کو موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق فرانسیسی سربراہ مملکت نے یہ بات ملکی اقتصادی جریدے ’لَیزیکو‘ Les Echos میں اپنے آج شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں کہی۔

صدر اولانڈ نے گزشتہ ہفتے کے برطانوی ریفرنڈم کے بعد برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کے عوامی فیصلے کے پس منظر میں اور امریکا میں اسی سال خزاں میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں ریپبلکن پارٹی کے تقریباﹰ یقینی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں تنبیہ کرتے ہوئے کہا، ’’وہ جو یہ کہہ رہے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے غالباﹰ امریکا کا اگلا صدر بننا ممکن نہیں ہو گا، وہ وہی لوگ ہیں جو یہ کہتے تھے کہ برطانیہ ’بریگزٹ‘ ریفرنڈم میں کبھی بھی یورپی یونین سے اپنے اخراج کا فیصلہ نہیں کرے گا۔‘‘

USA New Hampshire Donald Trump
’امریکا کو اپنے ہاں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگا دینا چاہیے‘تصویر: Reuters/B. Snyder

اے ایف پی نے لکھا ہے کہ اولانڈ کے مطابق امریکی ارب پتی کاروباری شخصیت ڈونلڈ ٹرمپ ریپبلکن سیاستدان کے طور پر اسی طرح کے نعروں کے ساتھ اپنی مہم چلا رہے ہیں، جس طرح کے نعرے فرانس اور دیگر یورپی ملکوں میں انتہائی دائیں بازو کے سیاستدانوں کی طرف سے لگائے جا رہے ہیں۔

صدر اولانڈ نے اپنے اس موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے نعروں کے ذریعے تارکین وطن کی آمد کے رجحان کے خلاف خوف کی فضا پیدا کرنے، ایک مذہب کے طور پر اسلام کو تنقید کا نشانہ بنانے، نمائندہ جمہوریت پر انگلیاں اٹھانے اور سماجی اشرافیہ کی مذمت کی کوششیں کی جاتی ہیں۔

اس انٹرویو کے دوران جب فرانسیسی صدر سے پوچھا گیا کہ آیا امریکا میں ’صدر ٹرمپ‘ کی دو لفظی لسانی ترکیب کا حقیقت بن جانا کوئی خطرناک بات ہو گی، فرانسوا اولانڈ نے کہا، ’’ہاں، اور وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کی موجودگی سے امریکا اور یورپ کے تعلقات پیچیدگی کا شکار ہو جائیں گے۔‘‘

اسی دوران امریکا میں صدارتی انتخابی مہم سے متعلق رائے عامہ کے تازہ ترین جائزوں کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ اس وقت ڈیموکریٹ ہلیری کلنٹن اور ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین مقابلہ اتنا سخت ہے کہ ان میں سے کوئی بھی کامیاب ہو سکتا ہے۔ یہ دونوں حریف سیاسی شخصیات ابھی تک اپنی اپنی پارٹیوں کی طرف سے باقاعدہ صدارتی امیدوار نامزد نہیں ہوئیں، تاہم انہیں الیکشن پرائمریز میں اتنی حمایت حاصل ہو چکی ہے کہ ان کی امیدواروں کے طور پر حتمی نامزدگی یقینی سی بات ہے۔

Japan G7 Gipfel Francois Hollande
فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈتصویر: Getty Images/AFP/S. De Sakutin

ریاست نیو یارک کے رہنے والے ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران اب تک کئی ایسے بیانات دے چکے ہیں، جن پر یورپ میں کافی بے چینی محسوس کی گئی تھی۔ ٹرمپ کے ان بیانات میں ایسی باتیں بھی شامل تھیں کہ مثلاﹰ اپنی کامیابی کی صورت میں وہ امریکا سے کئی ملین غیر رجسٹرڈ تارکین وطن کو ملک بدر کر دیں گے اور امریکا کی میکسیکو کے ساتھ قومی سرحد پر دیوار تعمیر کرا دیں گے۔

اس کے علاوہ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکا کو اپنے ہاں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگا دینا چاہیے۔ اس پر برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا تھا، ’’یہ ایک جاہلانہ، تقسیم کر دینے والی اور غلط تجویز ہے۔‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں