1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صدر پاکستان کا دورہ چین

14 اکتوبر 2008

پاکستانی صدر آصف علی زراری کے پہلے سرکاری دورہ چین سے بہت سی توقعات وابستہ کی جا رہی ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ موجودہ حالات میں امریکہ کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے ضمن میں اس دورے کی افادیت بہت زیادہ ہے۔

https://p.dw.com/p/FYhg
آصف علی زرداری صدر بننے کے بعد اپنے پہلے سرکاری دورے پر چین روانہ ہو گئےتصویر: picture-alliance/ dpa

آصف علی زرداری اپنے دورہ چین کے دوران چینی رہنماوں کے ساتھ اہم اقتصادی اور معاشی معاملات پربات چیت کریں گے۔ آصف علی زرداری چینی صدر ہو جن تاو کی دعوت پر چین کا دورہ کر رہے ہیں۔ صدر اپنے چار روزہ دورہ چین کے دوران اپنے چینی ہم منصب ہو جن تاو سے ملاقات کے علاوہ دیگر اہم شخصیات سے ملاقات کریں گے۔ پاکستان دفتر خارجہ کے مطابق زرداری اپنے اس دورے کے دوران ایٹمی تعاون سمیت سترہ اہم معاہدوں پر دستخط کریں گے۔

پاکستان کے موجودہ حالات کے تناظر میں ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کے اس دورے کی کامیابی سے پاکستان کی اقتصادی اور سیکورٹی کی صورتحال میں بہتری آ سکتی ہے۔

سرکاری اطلاعات کے مطابق آصف علی زرداری اپنے اس دورے کے دوران اقتصادی اور کمرشل معاملات پرتوجہ مرکوز رکھیں گے تاہم کچھ ناقدین کے مطابق اس دوران پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے بھی مذاکرات ہو سکتے ہیں۔

ممتاز تجزیہ نگار پروفیسر ڈاکٹر حسن عسکری نے ڈوئچے ویلے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جمہوری حکومت کے قیام کے بعد زرداری کے اس پہلے دورہ چین کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات میں صرف چین کی مدد سے ملک میںجاری بحرانوں پر قابو پانا ممکن نہیں ہو گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں امریکی اور یورپی ممالک کی مدد کی بھی ضرورت ہو گی۔

واضح رہے کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ اور پاکستانی سرحدوں میں افغانستان متعین امریکی اتحادی افواج کے مبینہ حملوں کے تناظر میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کچھ کشید ہ ہیں۔اسی کشیدگی کو دیکھتے ہوئےکہا جا سکتا ہے کہ آصف علی زرداری کے دورہ چین کی اہمیت دو گنا ہو چکی ہے۔