1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طالبان کے خلاف لڑائی میں شدت آئے گی: رابرٹ گیٹس

8 مارچ 2010

امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے اپنے اچانک دورہء افغانستان کے دوران خبردار کیا کہ آنے والے دنوں میں اتحادی افواج اور مسلح طالبان باغیوں کے درمیان جاری لڑائی مزید شدت اختیار کر جائے گی۔

https://p.dw.com/p/MMzJ
امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹستصویر: AP

رابرٹ گیٹس نے پیر کو کابل میں افغان صدر حامد کرزئی کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ باغیوں کے خلاف کئی محاذوں پر اہم پیش رفت ہوئی ہے تاہم ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔’’آگے اور بھی لڑائی ہونے والی ہے اور یقیناً کچھ ایسے دن بھی ہوں گے جب ہمیں نقصان اٹھانا پڑے گا، لیکن کامیابی کی امیدیں روشن ہیں۔‘‘

گیٹس کے افغانستان پہنچنے کے چند ہی گھنٹوں بعد طالبان عسکریت پسندوں نے پاکستانی سرحد سے متصل افغان علاقے خوست میں کمانڈو طرز کا ایک حملہ بھی کیا۔ تجزیہ کاروں کے خیال میں اس حملے کے ذریعے طالبان اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہتے تھے۔

امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس پیر کو اپنے ایک غیر اعلانیہ دورے پر بحران زدہ ملک افغانستان پہنچ گئے تھے۔ امریکی وزیر دفاع نے کابل روانہ ہوتے وقت اپنے ہمراہ نامہ نگاروں کو پرواز کے دوران بتایا تھا کہ اس میں کسی شک کی گنجائش نہیں کہ طالبان کے خلاف اہم پیش رفت ہو رہی ہے، لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہہ دیا کہ ابھی وثوق کے ساتھ کوئی بڑا دعویٰ کرنا جلد بازی ہوگی۔

Afghanistan / US-Soldaten / Helmand / NO-FLASH
افغان صوبے ہلمند میں نیٹو فورسز کا گشتتصویر: AP

گزشتہ کچھ عرصے سے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے طالبان کے خلاف ہلمند اور قندھار میں اہم کامیابیوں کے دعوے کئے ہیں۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے افغانستان میں فوجی مداخلت کا آغاز سن 2001ء کے اواخر میں ہوا تھا۔ گزشتہ آٹھ برسوں سے زائد عرصے کے دوران طالبان کی حکومت کا خاتمہ کر دینے کے علاوہ افغانستان میں صدارتی انتخابات بھی منعقد ہوئے، لیکن ملک کے کئی حصوں میں آج بھی عسکریت پسندوں کا ہی بول بالا ہے۔ اس وقت امریکی، نیٹو اور افغان فورسز افغانستان کے جنوب میں طالبان باغیوں کے خلاف آپریشن میں مصروف ہیں۔

Karte Afghanistan mit Provinz Helmand UPDATE: mit der Stadt Mardscha Marjah Marjeh
مرجاہ کو طالبان عسکریت پسندوں کے ایک گڑھ کی حیثیت حاصل تھیتصویر: DW

رابرٹ گیٹس نے افغانستان کے پڑوسی ملک پاکستان میں حالیہ دنوں میں افغان طالبان کے بعض اہم رہنماوٴں کی گرفتاری کو ’’ایک اچھی خبر‘‘ سے تعبیر کیا۔ گیٹس نے مزید کہا کہ امریکی صدر باراک اوباما کی طرف سے اعلان کردہ تیس ہزار اضافی فوجیوں میں سے چھ ہزار کے قریب افغانستان پہنچ چکے ہیں۔ گیٹس کے مطابق مزید امریکی فوجی رواں سال اگست تک افغانستان کے لئے روانہ ہو جائیں گے۔

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے دستوں نے ابھی حال ہی میں افغانستان کے علاقے مرجاہ پر مسلح طالبان باغیوں کا کنٹرول ختم کر دینے کا دعویٰ کیا تھا۔ مرجاہ کو طالبان عسکریت پسندوں کے ایک گڑھ کی حیثیت حاصل تھی۔

امریکی وزیر دفاع گیٹس افغانستان میں امریکہ اور نیٹو کے فوجی دستوں کے سربراہ جنرل میک کرسٹل کے ساتھ ملاقات میں طالبان کے خلاف حالیہ ’’کامیابیوں اور پیش رفت‘‘ پر تفصیلی بات چیت کرنے والے ہیں۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی

ادارت: مقبول ملک