1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’عارضی سہی لیکن گھر تو ہے‘

عاطف بلوچ10 اپریل 2016

یونان اور مقدونیہ کی سرحد پر واقع اڈومینی نامی گاؤں مہاجرین کی عارضی پناہ گاہ بن چکا ہے۔ گیارہ ہزار مہاجرین اس مقام پر موجود ہیں۔ قبل ازیں اس چھوٹے سے گاؤں میں صرف 150 مقامی افراد آباد تھے، جن میں سے زیادہ تر پینشن پر گزارہ کرتے ہیں۔ اسی گاؤں کی ایک بزرگ خاتون مہاجرین کی اداس زندگیوں میں رنگ بھرنے کی کوشش میں ہیں۔

https://p.dw.com/p/1ISke