1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی اقتصادیات کی کمزور صورت حال اور ورلڈ اکنامک فورم

عابد حسین20 جنوری 2016

ڈاووس میں آج سے ورلڈ اکنامک فورم کا باقاعدہ آغاز ہو رہا ہے۔ عالمی سطح پر یہ فورم سماجی و بین الاقوامی امور سميت معاشرتی اور اقتصادی بحث و تمحیص کا ایک اہم پلیٹ فورم ہے۔ اس کے مختلف پروگراموں میں عالمی لیڈر بھی شریک ہیں۔

https://p.dw.com/p/1HgZf
تصویر: picture-alliance/dpa/J.C.Bott

آج سے شروع ہونے والے عالمی اقتصادی فورم کے ڈاووس اجلاس میں شرکت کرنے والے ڈھائی ہزار سے زائد مندوبین میں چالیس ممالک کے سربراہ مملکت و حکومت بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں کے علاوہ ہالی ووڈ ستاروں اور بڑے بڑے کاروباری اداروں کے سربراہان بھی سوئٹزرلینڈ پہنچ چکے ہیں۔

ڈاووس کے ورلڈ اکنامک فورم کے ماحول کو آج پاکستانی شہر چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر طالبان کے دہشت گردانہ حملے نے افسردہ کر دیا ہے۔ اس حملے میں اکیس ہلاکتوں کا بتایا گیا ہے۔ کئی عالمی لیڈروں کی شرکت کی وجہ سے فورم کے دوران سکیورٹی انتہائی سخت رکھی گئی ہے۔

Davos Weltwirtschaftsforum 2016
یہ فورم سماجی و بین الاقوامی امور سميت معاشرتی اور اقتصادی بحث و تمحیص کا ایک اہم پلیٹ فورم ہے

عالمی اقتصادی فورم میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف، امریکی نائب صدر جو بائیڈن، جرمنی کے نائب چانسلر زیگمار گابریل اور سویڈش وزیراعظم اسٹیفن لوویئن آج مختلف اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔ کشیدگی کے حامل ملکوں سعودی عرب اور ایران کے وزرائے خارجہ بھی فورم کے ایام میں ڈاووس شہر میں موجود ہوں گے۔

ترتیب دیے گئے پروگراموں کے مطابق اگلے ایام میں ایشیا، افریقہ، عرب دنیا اور پیسیفک کے کئی دوسرے لیڈران بھی مختلف سیشنز میں شریک ہوں گے۔ نائجیریا کے صدر محمد بخاری کو بوکوحرام کے معاملے پر سخت سوالات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

زیر بحث لائے جانے والے موضوعات میں ایک انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی بجائی ہوئی وہ انتباہی گھنٹی ہے کہ ابھرتی اقتصادیات کے لیے رواں برس منفعت کا حامل نہیں ہو گا۔ اسی تناظر میں چین کی سالانہ شرحِ پیداوار میں خاطرخواہ گراوٹ محسوس کی جا رہی ہے۔ ماہرینِ اقتصادیات فورم میں چینی پالیسی سازوں کی بعض غلطیوں پر سیر حاصل گفتگو کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

Schweiz Davos Stadtansicht
آج کل سوئٹزرلینڈ کا شہر ڈاووس برف سے ڈھکا ہوا ہےتصویر: Reuters/R. Sprich

نئے سال کے موقع پر جرمن شہر کولون میں خواتین پر کیے گئے جنسی استحصالی حملوں کے تناظر میں یورپ کو درپیش مہاجرین کے سیلاب پر بھی مختلف سیشنز میں یورپی لیڈران اور دانشور اپنی آراء کے ساتھ بحث کریں گے۔ یونان کی مالیاتی مشکلات کو بھی زیر بحث لانے کی پوری تیاری ہے۔

سماجی و معاشرتی معاملات میں دنیا کے بعض ملکوں میں افزائش پاتی غربت اور زمین کے ماحول میں پیدا ہونے والی کلائمیٹ چینج کی پیچیدگیاں بھی زیرِ بحث لائی جائیں گی۔ ہالی ووڈ کے اداکار لیونارڈو ڈی کیپریو بھی فورم میں شریک ہیں اور وہ ماحولیات سے جڑے سیشنز میں شریک ہوں گے۔ ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس کے آغاز سے قبل بین الاقوامی امدادی تنظیم اوکسفیم نے دنیا میں پائی جانے والی مالیاتی عدم مساوات اور امیر اور غریب کے درمیان پیدا خلیج پر مبنی ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق دنیا کی 3.5 بلین آبادی کے پاس اُتنی دولت نہیں ہے، جتنی اِسی زمین کے باسٹھ افراد کے پاس ہے۔