1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی نشریاتی ادارے بھی مالیاتی بحران کی زد میں

14 مئی 2009

عالمی مالیاتی بحران کے اثرات امریکی ذرائع ابلاغ کے اداروں پر مرتب ہونےکے بعد اب یورپی نشریاتی اداروں پر بھی ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ ممشہور برطانوی ٹیلی ویژن چینل اِنڈیپنڈنٹ ٹی وی کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/HqPn
لندن میں ٹرین اسٹیشن پر بڑی اسکرین پرٹی وی چینل کی نشریات دکھائی جا رہی ہیںتصویر: AP

عالمی مالیاتی بحران کے منفی اثرات امریکی اخبارات، ریڈیو اور ٹیلی ویژن اداروں پر مرتب ہونےکے بعد اب یورپی نشریاتی اداروں پر بھی ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ برطانیہ کے مشہور ٹیلی ویژن چینل اِنڈیپنڈنٹ ٹی وی کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔

اِس ادارے کے چیف آپریٹنگ افسر جان کریس ویل نے پچاس ملین ڈالر سے زائد کے بچتی پروگرام کا اعلان کیا ہے اور اِن رقوم میں سے آدھی پروگرام بجٹ میں کمی کے ذریعے بچائی جائیں گی۔ اِس طرح پروگراموں کے لئے مختص بجٹ کی مد میں پچیس ملین ڈالرسے زائد کی کمی کردی گئی ہے۔

Bildgalerie Nach den Wahlen Börse
جرمن شہر فرینکفرٹ میں اسٹاک ایکسچینج کا منظرتصویر: AP

کمپنی نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ مزید سولہ سونوکریاں بھی ختم ہونے کا امکان بدستورموجود ہے۔ برطانوی مالیاتی منڈی میں اِنڈیپنڈنٹ ٹی وی کے حصص کی قیمتوں میں کمی کا رجحان بھی جاری ہے۔ اگر سٹاک مارکیٹ میں حصص گرنے کا سلسلہ جاری رہا تو سال کے ختم ہونے پر نقصان کا مجموعی حجم سولہ فی صد سے زائد ہو گا اور نقصان کی مجموعی مالیت اربوں ڈالر تک ہو سکتی ہے۔

اس برطانوی ٹی وی ادارے کو مالی مشکلات کے اِس دور میں اشتہارات میں کمی کا بھی سامنا ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ سالِ رواں کے وسط تک، یہ کمی گذشہ سال کے مقابلے میں سولہ فی صد سے بڑھ سکتی ہے۔

ITV نے سن دو ہزار گیارہ تک بچت کا جو پلان تیار کیا ہے اُس میں بے شمار نوکریوں کے مواقع کم کرنے کی ساتھ ساتھ جزوقتی ملازمین میں کمی بھی شامل ہے۔ پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے مالامال ایسےہنر مند افراد کی تعداد اب چار ہزار سے بھی کم ہو کر رہ گئی ہے۔ برطانوی ٹیلی ویژن چینل اِنڈیپنڈنٹ ٹی وی،خاصی پرانی پبلک کمرشل نشریاتی کمپنی ہے۔

دوسری طرف جرمن ٹی وی چینل ProSieben کو سالِ رواں کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی منفعت کی مد میں تقریباً نو فی صد کمی کا سامنا تو کرنا پڑا لیکن ساتھ ہی بنیادی شرحِ منافع میں چھ فی صد اضافہ بھی ظاہر کیا گیا ہے جو حیران کُن ہے۔ جرمنی کے مرکزی کوآپریٹو بینک یا ڈی زیڈ بینک کے تجزیہ نگار کرسٹاف باسٹ کے مطابق مارکیٹ میں عام اندازوں کے برخلاف منافع میں اس طرح کا اضافہ آپریشنل یا انتظامی سطح پر بہرحال ممکن ہے۔

Gegner von EU-Vertrag in Irland vorn
برسلز میں یورپی کمیشن کے صدر دفاتر کے باہر موجود ٹیلی ویژن ٹیمیںتصویر: picture-alliance / dpa

ProSiebenSat.1 نامی اس ادارے نے یہ کارنامہ اخراجات پر کنٹرول کے علاوہ پروگراموں کی پیداواری لاگت میں کمی سے ممکن بنایا۔ یورپی میڈیا انڈکس پر اگر ITV کے حصص کی قیمتوں میں کمی اٹھارہ فی صد تک دیکھی گئی ہے تو پرو زیبن کے حصص میں گیارہ فی صد سے زائد کا اضافہ خوشگوار حیرت کا باعث بنا ہوا ہے۔

اِس ضمن میں یہ اہم ہے کہ گذشتہ سال کے دوران مالیاتی بحران کے باعث کئی امریکی اخبارات ، ریڈیواور ٹی وی چینلوں کی جانب سے دیوالیہ پن کی درخواستیں جمع کروائی جا چکی ہیں۔ یہ سلسلہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ ان میں معتبر اخبار لاس اینجلز ٹائمز اور شکاگو ٹریبیون بھی شامل ہیں۔ مالی مشکلات کے شکار اداروں میں مشہور امریکی اخبار میامی ہیرالڈ بھی شامل ہے جو اس وقت برائے فروخت ہے۔ وارنر برادرز، CBS نیوز اور نیوز کارپوریشن کے حصص میں مسلسل اتار چڑھاؤ کا عمل دیکھنے میں آ رہا ہے جو اُن کے مالی مسائل کا آئینہ دار ہے۔

رپورٹ: عابد حسین، ادارت: مقبول ملک