1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عبدالغفار خان: ’’مسلمان گاندھی‘‘

4 اکتوبر 2011

مسلم گاندھی کہلانے والے خان عبدالغفار خان اور مہاتما گاندھی ميں کم از کم جسمانی لحاظ سے کوئی بات مشترک نہيں تھی۔ خان طويل اور لحيم شحيم اور گاندھی کوتاہ قد اور دبلے پتلے تھے۔

https://p.dw.com/p/12lbJ
تصویر: DW

خان اپنے موقف کے ليےشوروغل بھی برپا کر ديتےتھے، جبکہ گاندھی شروع ہی سے شرميلے تھے۔ ليکن ہندو گاندھی اور مسلمان خان کی دوستی ايک غير معمولی دوستی تھی۔ پشتون عبدالغفارخان سن 1890 ميں آج کے پاکستان کے شمال مغربی صوبے کے ايک خوشحال زميندار گھرانے ميں پيدا ہوئے تھے۔ انہوں نے کم عمری ہی ميں غربت کے خلاف جنگ شروع کی تھی اور يہ محسوس کر ليا تھا کہ تعليم معاشرے کے ليے بہت اہم ہے۔

Indien Khan Abdul Ghaffar Khan Mahatma Gandhi
گاندھی اور خان عبدالغفار خان کے حالات زندگی ايک دوسرے سے خاصے مختلف تھےتصویر: AP

انہوں نے 20 سال کی عمر ہی ميں ايک اسکول کھولا اور اُس وقت برطانوی راج کے زير اقتدار ہندوستان کے دورے کر کے اپنے نظريات کا پرچار کيا۔ خان عبدالغفار خان اس کے قائل تھے کہ انسان کو حقيقی عزت اُس کے خاندانی پس منظر کے بجائے اُس کے افعال اور برتاؤ سے ملتی ہے۔ وہ مراعات کے مخالف تھے اور جيسا کہ اُن کے بہت سے حاميوں کا کہنا ہے، وہ انکساری، ديانتداری اور بھر پور ہمت کی مثال تھے۔ وہ سن 1928 ميں پہلی بار مہاتما گاندھی سے ملے اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے کانگريس پارٹی ميں دلچسپی لينا شروع کردی۔

گاندھی کی زندگی پر گہری نظر رکھنے والے، نئی دہلی کے تريپاتھی خان کے بارے ميں کہتے ہيں: ’’گاندھی کے پيرو کاروں کا عدم تشدد پر ايمان ہے۔ خان گاندھی کے زبردست حامی تھے کيونکہ ان کی اقدار بھی گاندھی کی طرح کی تھيں۔ وہ بھی سچائی، دوسروں کی مدد کرنے اور اُن کی مشکلات کا احساس کرنے والے تھے۔‘‘

Abdul Ghaffar Khan Gandhi Indien Pakistan Flash-Galerie
ہندو گاندھی اور مسلمان خان کی دوستی ايک غير معمولی دوستی تھیتصویر: Creative Commons

گاندھی اور خان عبدالغفار خان کے حالات زندگی ايک دوسرے سے خاصے مختلف تھے۔ گاندھی کا گھرانہ امير نہيں تھا، ليکن خان کے برعکس وہ تعليم يافتہ تھے۔ اس کے باوجود دونوں ميں اچھی دوستی ہو گئی اور خان گاندھی کے بہت قريبی معتمد بن گئے۔ وہ گھنٹوں تک آپس ميں سياست، مذہب اور کلچر کے موضوعات پر گفتگو کيا کرتے تھے۔ دونوں نے ايک عہد بھی کيا تھا: خان اپنی دوسری بيوی کی موت کے بعد اتنے سوگوار تھے کہ وہ ايک اور شادی نہيں کرنا چاہتے تھے۔ گاندھی نے اپنے سياسی مقاصد پر توجہ مرکوز کرنے کی خاطر بيوی ہونے کے باوجود تجرد کی زندگی اختيار کر لی تھی۔

خان اور گاندھی دونوں ايک آزاد، غير منقسم اور سيکولر ہندوستان چاہتے تھے، جس ميں ہندو اور مسلمان پر امن طور پر رہ سکيں۔ اس پر خان کو اکثر تنقيد کا نشانہ بنايا جاتا تھا کيونکہ بہت سے مسلمان ہندوستان کی تقسيم کے حامی تھے۔

خان تقسيم سے پہلے ہی کانگريس پارٹی سے عليحدہ ہو گئے تھے۔ انہوں نے کہا تھا: ’’اگر تم تقسيم کی حمايت کرتے ہو تو تم ہميں بھيڑيوں کے حوالے کر رہے ہو۔‘‘ گاندھی اور خان اپنے خواب کو چکنا چور ہوتے ديکھتے رہے۔

تقسيم کے بعد خان نے پاکستان ہی ميں قيام کيا، جہاں انہيں بھارت نواز سرگرميوں کے الزام ميں اکثر جيل جانا پڑا۔ خان عبدالغفار کا انتقال سن 1988 ميں پشاور ميں ہوا ليکن ان کی خواہش کے مطابق انہيں افغانستان کے شہر جلال آباد ميں دفن کيا گيا۔

رپورٹ: ويويک کمار / شہاب احمد صديقی

ادارت: امجد علی