1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراقی دارالحکومت میں بم دھماکے، 12 افراد ہلاک

5 ستمبر 2010

عراق میں آج اتوار کے روز ملکی وزارت دفاع کی ایک عمارت پر کئے گئے ایک خود کش حملے میں کم 12 افراد ہلاک اورمتعدد دیگر زخمی ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/P4jB
آج بغداد میں کل تین بم دھماکے ہوئےتصویر: AP

عراقی سکیورٹی دستوں کے ترجمان میجر جنرل قاسم عطا نے بتایا کہ حملہ آور ایک منی بس میں سوار تھا، جس نے خود کو مشرقی بغداد میں فوجی کمان ہیڈکوارٹرز کی عمارت کے عقبی دروازے کے قریب دھماکے سے اڑا دیا۔

اس دھماکے کے بعد شہر کے اس حصے سے دھوئیں کے بادل آسمان کی طرف اٹھتے دکھائی دیئے۔ اس دھماکے سے قبل اسی جگہ پر ایک اور قدرے چھوٹا دھماکہ بھی ہوا تھا۔ عراقی وزارت دفاع کے چند ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ آج شہر میں کل تین بم دھماکے ہوئے، جن میں کم ازکم 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ تاہم آج جو خود کش بم حملہ ایک منی بس کے ذریعے کیا گیا، وہ چار روز پہلے عراق میں امریکی جنگی دستوں کے مشن کی تکمیل کے بعد سے اب تک کیا جانے والا سب سے بڑا بم دھماکہ تھا۔ایک عراقی خبر ایجنسی کے مطابق ان میں سے ایک بم حملہ بغداد کے باب المعظم نامی علاقے میں کیا گیا، جو کم ازکم ایک شخص کی ہلاکت اور چند دیگر کے زخمی ہونے کا سبب بنا۔

Anschlagsserie im Irak
تصویر: AP

بغداد میں ملکی وزارت دفاع کے زیر انتظام کام کرنے والافوجی کمان ہیڈکوارٹر دراصل فوجی بھرتی کے ایک مرکز کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ وہاں قریب تین ہفتے قبل بھی ایک بہت خونریز خود کش حملہ کیا گیا تھا۔ اگست میں کئے گئے اس حملے میں وہاں قریب 60 افرادہلاک ہو گئے تھے۔ ان میں فوجی بھی شامل تھے اور فوج میں بھرتی کے خواہش مند شہری بھی۔

عراقی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق آج ہی بغداد میں الدورہ کے علاقے میں بھی ایک بم دھماکہ ہوا۔ یہ بم مبینہ طور پر ایک کار میں نصب کیا گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور دو راہگیر زخمی ہوگئے۔ اس کے علاوہ بغداد کے مشرقی علاقے الکمالیہ سے بھی سڑک کے کنارے نصب ایک بم پھٹنے کی رپورٹیں ملی ہیں۔

Anschlagsserie im Irak
تصویر: AP

عراقی دارالحکومت میں آج کئے جانے والے بم حملوں میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد اس لئے غیر واضح ہے کہ بغداد میں وزارت داخلہ کے ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ آج شہر میں ایک فوجی اڈے کوجس خود کش بم حملے کا نشانہ بنایا گیا، اس میں دو فوجی ہلاک اور آٹھ زخمی ہو گئے۔اس فوجی اڈے پر موجود ایک اعلیٰ افسر کے بقول حملہ آور پیدل تھا، جس نے صدر دروازے کے قریب آکر وہاں موجود افراد پر فائرنگ شروع کر دی تھی۔

اس کے برعکس بغداد میں سلامتی امور کے ترجمان ایک فوجی افسر نے بتایا کہ فوجی کمان ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والا عسکریت پسند ایک خود کش بمبار تھا، جس نے اپنی گاڑی کے ذریعے اس عمارت کے مرکزی دروازے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

رپورٹ : عصمت جبیں

ادارت : کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں