1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراقی پارلیمان میں اتحادی افواج کے آئندہ قیام سے متعلق قرارداد منظور

24 دسمبر 2008

عراقی پارلیمان نے برطانیہ اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے اتحادی دستوں کے عراق میں آئندہ قیام کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/GMYx
عراقی پارلیمان کی اس منظوری کے بعد اتحادی افواج اگلے برس تک عراق میں رہ سکتی ہے۔تصویر: AP

عراق کے لئے اقوام متحدہ کے فوجی مشن کا مینڈیٹ 31 دسمبر تک ہی تھا۔ اس کے بعد عراق میں امریکی فوجی تو ایک دوطرفہ عسکری معاہدے کی تحت وہاں متعین رہیں گے لیکن اس مینڈیٹ کے اعتبار سے یکم جنوری سے دیگر ملکوں کے فوجی دستوں کے قیام کا کوئی قانونی جواز نہیں تھا۔

Mahmud al-Maschhadani irakischer Parlamentspräsident
مستعفی ہونے والے اسپیکر المشہدانیتصویر: picture-alliance/ dpa

پارلیمان کے خصوصی اجلاس میں پیش کی گئی اس قرارداد میں حکومت کو دیگر ملکوں سے تعلق رکھنے والے اتحادی دستوں کے عراق میں مستقبل کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کرنے کا مکمل اختیار سونپ دیا گیا ہے۔

Britische Militär in der Wüste
عراق میں متعین امریکی افواج کے بعد سب سے زیادہ دستے برطانیہ کے ہیںتصویر: AP

اس سے قبل پیرکو پارلیمنٹ کا اجلاس اسپیکر محمود المشہدانی نے اس وقت، سات جنوری تک ملتوی کر دیا تھا جب ارکان کی جانب سے اسپیکر کے مستعفی ہو جانے کے نعروں اور تند و تیز جملوں کے باعث ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی تاہم امید کی جارہی تھی کہ اس معاملے پر خصوصی اجلاس بلایا جا سکتا ہے۔

Der britische Premierminister Gordon Brown bei einem Kurzbesuch in Irak
اتحادی افواج کے عراق میں قیام سے متعلق اقوام متحدہ کا مینڈیٹ 31 دسمبر تک ہےتصویر: AP

عراقی پارلیمان کے پیر کے اجلاس سے بھی یہی توقع کی جا رہی تھی کہ عراقی پارلیمان برطانیہ، آسٹریلیا اور دیگر ملکوں سے تعلق رکھنے والے اتحادی دستوں کی اگلے سال جولائی تک عراق میں موجودگی کی منظوری دے دے گی۔

Spanische Soldaten im Irak Diwaniyah
اتحادی افواج سے متعلق عراقی پارلیمان کے اس فیصلے کی توقع پہلے سے کی جارہی تھیتصویر: AP

اقوام متحدہ کے مطابق اتحادی افواج کے رواں سال دسمبر کی 31 تاریخ کے بعد عراق میں قیام کے لئے پارلیمان کی منظوری لازم قرار دی گئی تھی۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عراق میں متعین اتحادی افواج کی تعیناتی کی مدت کی سال رواں کے اختتام پر حتمی تکمیل تصدیق بھی کر دی تھی۔

Gordon Brown besucht Iraks Vizepräsident Tariq al-Hashimi
برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن نے اپنے حالیہ دورہ عراق میں اعلان کیاتھا کہ برطانوی افواج اگلے سال مئی کے آخر تک عراق میں رہیں گی۔تصویر: AP

عراق میں متعین اتحادی افواج میں شامل امریکی دستوں کا تناسب تقریبا 95 فیصد ہے اور عراق پہلے ہی امریکی افواج کو سن 2011 کے اختتام تک قیام کی اجازت دے چکا ہے۔

پارلیمان کے منگل کے روزکئے جانے والے اس فیصلے سے امریکہ کے علاوہ دیگر اتحادی افواج کے عراق میں قیام کی ایک قانونی حیثیت مل گئی ہے۔