1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق: سینیئر خاتون صحافی کو اغوا کر لیا گیا

عابد حسین
27 دسمبر 2016

عراقی دارالحکومت میں آج منگل کے روز نامعلوم مسلح حملہ افراد نے ایک سینیئر خاتون صحافی کو اغوا کر لیا ہے۔ حکومت نے صحافی کی بازیابی کی مہم شروع کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/2UuuA
Irak Selbstmordanschlag Autobombe südlich von Bagdad
تصویر: Reuters/A. Al-Marjani

عراق کی وزارت داخلہ کے مطابق نامعلوم نقاب پوش افراد معروف خاتون صحافی عَفرہ شوقی الحمودی القیسی کو اُن کے گھر سے اغوا کر کے لے گئے ہیں۔ وزارت داخلہ نے خاتون صحافی اور سرگرم سماجی کارکن کے اغوا کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔

 القیسی کا مکان بغداد شہر کے جنوب مغربی علاقے سیدیہ میں واقع ہے۔ وہ صحافی ہونے کے علاوہ عراقی وزارت ثقافت کی ملازم بھی ہیں۔ القیسی عراق میں بدعنوانی کے خلاف جاری مہم میں بھی سرگرمی سے شریک ہیں۔ خاتون صحافی کے اغوا پر سیاسی تجزیہ کار کہتے ہیں کہ یہ عراق کی انتہائی کمزور سکیورٹی صورت حال کا مظہر بھی ہے۔

خاتون صحافی کے ساتھی اور بغداد میں صحافیوں کی تنظیم جرنلسٹک فریڈمز آبزرویٹری کے سربراہ زیاد عجیلی کا کہنا ہے کہ آٹھ نامعلوم حملہ آور دو پک اپس پر آئے اور وہ گھر کی تلاشی لینے کے بعد القیسی کو اپنے ساتھ لے گئے۔ عجیلی کے بقول لوگوں کے مطابق یہ لوگ سکیورٹی اداروں کے اہلکار معلوم ہوتے تھے۔

Irak Selbstmordanschlag Autobombe südlich von Bagdad
بغداد کی سکیورٹی صورت حا بھی خراب بیان کی جاتی ہےتصویر: Getty Images/AFP/H. Hamdani

اس مناسبت سے یہ بھی اہم ہے کہ خاتون صحافی عَفرہ شوقی الحمودی القیسی کا ایک مضمون بغداد کے ایک مقامی اخبار میں شائع ہوا اور اس میں وزارتِ داخلہ کے ایک افسر کا احوال ہے۔ اس افسر نے ایک اسکول کے پرنسپل کو طلبہ اور دوسرے اساتذہ کے سامنے انتہائی بیدردی سے پیٹا تھا۔ یہ واقعہ عراق کے جنوبی شہر ناصریہ میں پیش آیا۔

عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے سکیورٹی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ خاتون صحافی کی فوری بازیابی کی ہر ممکن کوشش کریں۔ وزیراعظم نے سیدیہ علاقے کے لوگوں سے بھی اپیل کی کہ اگر اُن کے پاس اِس اغواء کی واردات کے حوالے سے کوئی بھی اطلاع  ہے تو وہ سکیورٹی اداروں کو فراہم کریں۔ 

 یہ امر اہم ہے کہ حالیہ ایام میں حیدر العبادی کی حکومت اپنی تمام توجہ موصل کا قبضہ چھڑانے کے عسکری آپریشن پر مرکوز کیے ہوئے ہے اور کئی علاقوں میں افراتفری اور لاقانونیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ دارالحکومت بغداد میں بھی حکومتی سکیورٹی کو مشکلات کا سامنا ہے۔