1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عرب ریاستوں کا بحران، امریکی وزیر خارجہ کا دورہ

عابد حسین
10 جولائی 2017

آج پیر دس جولائی کو امریکی وزیر خارجہ کویت پہنچ رہے ہیں۔ خلیج فارس کی عرب ریاستوں کے درمیان تنازعے کو علاقے کے لیےعدم استحکام کا باعث قرار دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2gFyr
USA Außenminister Tillerson trifft Amtskollegen Sheikh Mohammed bin Abdulrahman Al Thani aus Katar
امریکی اور قطری وزرائے خارجہتصویر: Reuters/Y. Gripas

 قطری بحران کو حل کرنے کے لیے اُس کی ہمسایہ ریاست کویت نے ثالثی کا عمل بھی شروع کر رکھا ہے۔ اب کویتی کوششوں کو مزید تقویت دینے کے لیے امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن کویت پہنچ رہے ہیں۔ چار عرب ریاستوں نے جون میں قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے تھے۔

امریکی وزارت خارجہ کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ریکس ٹلرسن خلیج فارس کی عرب ریاستوں کے دورے کے دوران کویت، قطر اور سعودی عرب جائیں گے۔ اس دوران وہ حکومتی اہلکاروں کے ساتھ ملاقاتوں میں تقریباً ایک ماہ سے پیدا کشیدہ صورت حال کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔

Türkei US Außenminister Tillerson beim 22nd World Petroleum Congress in Istanbul
‌امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسنتصویر: Reuters/M. Sezer

ریکس ٹِلرسن استنبول سے کویتی دارالحکومت کویت سٹی پہنحیں گے اور جمعرات تک وہیں قیام کریں گے۔ وہ کویتی امیر کے ساتھ مذاکراتی عمل مکمل کرنے کے علاوہ کویت سٹی سے ہی قطر اور سعودی عرب کے امکاناً ایک سے زائد مرتبہ دورے کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔  ان دوروں کے دوران ٹلرسن کی جن عرب حکومتی شخصیات کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے، امریکی وزارتِ خارجہ نے اُن کی کوئی تفصیل جاری نہیں کی ہے۔

سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر نے انتہا پسندی میں قطر کے مبینہ فروغ اور حمایت کے تناظر میں گزشتہ ماہ کے اوائل میں تعلقات منقطع کر لیے تھے۔ اس دوران ان چاروں عرب ریاستوں کی جانب سے قطر کو تیرہ مطالبات کی فہرست پیش کی گئی تھی کہ وہ اس کو تسلیم کرے۔ قطری حکومت نے ان مطالبات کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ چند روز قبل چاروں عرب ریاستوں کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں قطر پر مزید مگر بتدریج پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا۔