1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ پر اسرائیلی حملے میں دس افراد ہلاک

30 اکتوبر 2011

غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملے میں اب تک دس فلسطینی شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسرائیل کے جنوبی قصبوں پر بھی راکٹ حملے ہوئے ہیں، جن میں ایک شہری ہلاک اور چار زخمی ہوئے ہیں۔ عزہ سے راکٹ اتوار کو بھی داغے گئے۔

https://p.dw.com/p/131ld
تصویر: dapd

خبر رساں ادارے اے پی نے فلسطینی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی حملے میں نو شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان ابو ادھم سالمیہ کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کے اہداف پر مختلف حملوں میں نو افراد ہلاک اور پندرہ زخمی ہوئے۔ دسویں فلسطینی کی ہلاکت اتوار کے روز ہوئی۔

اسرائیلی پولیس کے ترجمان مِکی روزینفیلڈ کا کہنا ہے کہ ملک کے جنوب میں رہائشی علاقوں پر راکٹ گرنے سے ایک شہری ہلاک اور چار زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے غزہ پر چار حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج نے اسلامی جہاد سے تعلق رکھنے والے فلسطینی شدت پسندوں کو نشانہ بنایا۔ یہ غزہ کے ان متعدد گروپوں میں سے ایک ہے، جو اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر راکٹ فائر کرتے ہیں۔

Gazastreifen Israel Luftangriff Verwundete Palästinenser
ایک زخمی فلسطینی کو ہسپتال پہنچانے کا عملتصویر: dapd

فوج کے مطابق پہلا حملہ بالخصوص اس ٹھکانے پر کیا گیا جہاں سے بدھ کو ایک راکٹ فائر کیا گیا تھا۔ یہ راکٹ اسرائیلی علاقے میں کافی اندر گرا تھا، لیکن اس کے نتیجے میں کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا تھا۔

فوجی ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی شہریوں کو نقصان پہنچانے کی کوئی کوشش برداشت نہیں کی جائے گی۔ اے پی کے مطابق ترجمان نے فوجی ضوابط کے مطابق یہ باتیں اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے پر بتائیں۔

اسلامی جہاد کے ترجمان ابو احمد نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ایک مقامی فیلڈ کمانڈر احمد شیخ خلیل بھی مرنے والوں میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلیل ان کے گروپ میں بم بنانے والا اعلیٰ رکن تھا۔

اسرائیلی فوج نے ڈرون طیارے کے ذریعے ہفتے کو بنائی گئی ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے، جس میں فلسطینیوں کو راکٹ حملے کی تیاری کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے کچھ دیر بعد اسرائیلی علاقے میں راکٹ گرے۔

اے پی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے جنوبی علاقوں اور شدت پسند گروپ حماس کے زیر کنٹرول غزہ پٹی کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ معمول ہے، لیکن گزشتہ کئی مہینوں میں پیش آنے والا یہ بدترین واقعہ ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں