1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ پٹی میں تشدد کی نئی لہر: حماس کا فائر بندی کا اعلان

8 اپریل 2011

اسرائیل کی طرف سے شدید رد عمل کے خوف سے حماس اور دیگر فلسطینی انتہا پسند گروپوں نے گزشتہ شب ہی فوری فائر بندی کا اعلان کر دیا، جس کا اطلاق مقامی وقت کے مطابق رات گیارہ بجے ہی ہو گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/10pml
غزہ سٹی میں حال ہی میں منعقد ہونے والا احتجاجی مظاہرہتصویر: AP

حماس کی طرف سے سیز فائر اعلان سے قبل اسرائیلی اسکول کی ایک بس پر توپ شکن میزائیل کا حملہ ہوا، جس کے نتیجے میں ایک کم سن بچہ شدید زخمی ہوا۔ اس کارروائی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے حماس کے القاسم بریگیڈ کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے جرم کا اولین جواب ہے۔ اسرائیل کی طرف سے گزشتہ ویک اینڈ پر ایک فضائی حملے میں تین فلسطینی عسکریت پسندوں کو ٹارگٹ بنا کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کے رد عمل میں گزشتہ روز فلسطینی شدت پسند گروپوں کی طرف سے 45 مارٹر گولے داغے گئے تھے۔ اس کے علاوہ دو ایسے ٹرنک راکٹ بھی فائر کیے گئے، جو ایک نئے میزائل ڈیفنس سسٹم کو اُڑا سکتے تھے۔

Israelischer Luftangriff auf Hamas Posten
گزشتہ برس مغربی غزہ کے علاقے بیت ہنون میں حماس کے ٹرینگ پوسٹ پر اسرائیلی حملے کے بعد کا منظرتصویر: AP

بعد ازاں اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی کے مختلف علاقوں پر متعدد فضائی حملے کیے، جن کے نتیجے میں پانچ فلسطینی ہلاک اور تین درجن سے زائد زخمی ہوئے۔ اسرائیل کی طرف سے ہونے والے پہلے حملے ہی میں ایک 50 سالہ شخص جاں بحق اور کم از کم چھ دیگر زخمی ہوئے تھے، جن میں ایک چار سالہ بچی بھی شامل ہے۔ حماس کے ایک ترجمان طاہر النونو نے تشدد کی اس آگ کو ہوا دینے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے کہا ’ہم تشدد کے ان واقعات کی سخت مذمت کرتے ہیں، ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں صیہونی طاقت کی طرف سے فلسطینی شہریوں پر کیے جانے والے ان حملوں کے خلاف شدید احتجاج اور اپیل کریں گے، جن میں متعدد افراد مارے گئے۔ گزشتہ رات اور آج اسرائیلی فورسز نے متعدد تنصیبات پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ایک معمر شخص جاں بحق ہو گیا اور درجنوں بچے صدمے اور خوف کا شکار ہیں‘۔

Bundeskanzlerin Merkel mit Benjamin Netanjahu
گزشتہ روز اسرائیلی وزپر اعظم نے جرمن چانسلر کے ساتھ برلن میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تھاتصویر: dapd

دریں اثناء اسرائیلی وزیر دفاع ایہود باراک نے گزشتہ شام اعلان کیا کہ اسرائیل اپنے جنوبی علاقوں کے شہریوں کو تمام تر تحفظ فراہم کرے گا۔ جبکہ اسرائیلی میڈیا کی خبروں میں آج صبح بتایا گیا کہ اسرائیلی فوج کے احکامات پر فضائی حملوں کا سلسلہ ویک اینڈ پر بھی جاری رہے گا۔ غزہ پٹی کے تمام علاقوں میں آج جمعے کو اسکول بند رہے۔

اُدھر اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے کہا ہے کہ غزہ پٹی کے علاقے میں سابقہ حکومتی سربراہ ہنیہ کی نگرانی میں سرگرم حماس کی سول قیادت اپنے مسلح دھڑے پر کنٹرول کھو چکی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان کے مطابق گزشتہ شب اسرائیلی فضائی حملوں غزہ پٹی کے چند اہم مقامات پر بم برسائے گئے۔ اس کارروائی میں مصر کی سرحد پر واقع ایک اسمگلنگ سرنگ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ: ’فیرن کوٹے کلیمنز‘/ کشور مصطفٰی

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں