1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ کا بحران اور مصری امن منصوبہ

خبر رساں ادارے8 جنوری 2009

غزہ۔اسرائیل تنازعے کے سلسلے میں اسرائیل نے مصری صدر حسنی مبارک کے پیش کردہ امن منصوبے پر اصولی طور پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔

https://p.dw.com/p/GUcd
مصری صدر حسنی مبارک فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کے ہمراہتصویر: AP

دوسری جانب اسرائیل کے شمالی علاقوں میں لبنان سے راکٹ حملوں اور جوابی بمباری کے بعد صورتحال میں مزید کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔

اسی دوران اقوام متحدہ کے امن فوج کے مزید دستے لبنان۔اسرائیل سرحد پر تعینات کر دئیے گئے ہیں تاکہ مستقبل میں ایسے کسی واقعے کو روکا جاسکے۔

لبنانی سیکیورٹی فورسز نے بھی ان واقعات کی روک تھام کے لئے سرحد پر اپنے معمول کے گشت میں اضافہ کر دیا ہے۔

اس سے قبل اسرائیلی حکومت کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں فرانس اور مصر کی جانب سے پیش کئے گئے جنگ بندی کے منصوبے کے اصولوں پر رضامندی ظاہر کردی تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ ابھی اس سلسلے میں شرائط طے ہونا باقی ہیں۔ عسکریت پسند تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی جانب پیش رفت کے مثبت اشارے مل رہے ہیں۔

Dossierbild zum Krieg in Gaza 1
اسرائیلی حملوں میں اب تک غزہ میں سات سو سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیںتصویر: picture-alliance/ dpa

یورپی یونین کے موجودہ ششماہی کے صدر ملک جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ شوارزن برگ کا کہنا ہے:’’ہمیں معلوم تھا کہ ہم فوری جنگ بندی کا مقصد فوراً حاصل نہیں کر پائیں گے تاہم ہمارا اہم مقصد خطّے کے دیگر ممالک کو ساتھ ملا کریہ طے کرنا تھا کہ ہم اس سلسلے میں آگے کیسے بڑھ سکتے ہیں۔‘‘

یورپی یونین کے خارجہ امور کی کمشنر بینِیٹا فریرووالٹنر نے غزہ جنگ کے متاثرین کی امداد کے حوالے سے کہا:’’ ہمیں ان کی مدد کرنی ہے جو غزہ پٹی یا غزہ شہر کے رہائشی ہیں تاکہ اس مشکل وقت میں ان کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔‘‘

Gaza - israelische Soldaten
اسرائیلی فوجی ایک ہیلی کاپٹر کے نزدیک، حماس کے حملوں میں اب تک چھہ اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے ہیںتصویر: picture-alliance/ dpa

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگ کے متاثرین شہریوں کے لئے ادویات اور خوراک کی ترسیل کے لئے جنگ میں روزانہ تین گھنٹے کے وقفے کا اعلان کیا گیا۔

اسرائیلی فوجی ترجمان کا کہنا ہے:’’اسرائیل کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر چند گھنٹوں کی فائر بندی ہو گی تاکہ لوگ گھروں سے باہر جا کر اپنی ضروریات زندگی کی ضروری اشیاء اور ادویات حاصل کر سکیں۔‘‘

اسرائیل کے شمالی حصّوں میں سیکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل یہ اعلان سن 2006ء میں اس وقت کیا گیا تھا جب حزب اللہ کی جانب سے لبنانی علاقوں سے حماس کی حمایت میں اسرائیل پر راکٹ حملے شروع کئے گئے تھے۔ 2006ء میں اسرائیل۔لبنان جنگ میں سینکڑوں شہری ہلاک ہوئے تھے۔