1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غیرقانونی تارکین وطن کے امریکی بچے

13 اگست 2010

امریکہ میں 2008ء میں پیدا ہونے والے تین لاکھ سے زائد بچوں کے والدین غیرقانونی تارکین وطن ہیں۔ اس بات کا اعلان ایک سروے رپورٹ میں کیا گیا ہے، جو پیو ہسپانک سینٹر نے مرتب کی ہے۔

https://p.dw.com/p/Omc1
تصویر: AP

امریکہ میں یہ رپورٹ ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے، جب قدامت پسند حلقے غیرقانونی تارکین وطن کے بچوں کو امریکی شہریت دیے جانے کے عمل کو روکنے کے لئے قوانین میں ترمیم پر زور دے رہے ہیں۔

اگرچہ امریکہ میں بالغ غیر قانونی تارکین وطن ملکی آبادی کا محض چار فیصد ہیں، لیکن ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کا تناسب آٹھ فیصد ہے، جسے کافی زیادہ قرار دیا جا رہا ہے۔ وہاں 18برس سے کم عمر افراد کی آبادی میں ان افراد کی اولاد کا تناسب بھی سات فیصد بتایا جاتا ہے۔

اس تازہ تحقیق کی بنیاد امریکی محکمہ شماریات کی جانب سے 2009ء کے لئے آبادی کے سروے کو بنایا گیا ہے جبکہ اس حوالے سے غیرقانونی تارکین وطن کے اعدادوشمار سے بھی مدد لی گئی ہے۔

اس مطالعے کے مطابق غیرقانونی تارکین وطن کے 50 لاکھ سے زائد 18 سال سے کم عمر کے ہر پانچ میں سے چار بچے، یعنی 79 فیصد، امریکہ میں پیدا ہوئے اور وہاں کی شہریت کے اہل ہیں۔

امریکی آئین کی 14ویں ترمیم کے تحت امریکہ میں پیدا ہونے والا ہر بچہ اپنے والدین کی امیگریشن کی نوعیت سے قطع نظر وہاں کی شہریت کا اہل ہے۔ وہاں ان دنوں یہ بحث زور پکڑ رہی ہے کہ اس دستوری افادیت کو تبدیل کیا جائے یا نہیں۔

ریپبلیکن سینیٹر لِنڈسے گراہم اس قانون کی ترمیم میں پیش پیش ہیں۔ انہوں نے اپنے بیشتر انٹرویوز میں یہ کہا ہے کہ غیرقانونی تارکین وطن کی امریکہ آمد کا واحد مقصد وہاں بچے پیدا کرنا ہے، تاکہ بالآخر وہ وہاں کے شہری بن جائیں۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عابد حسین