1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غیر ملکی سپر اسٹورز، بھارتی حلقوں کا ردعمل

25 نومبر 2011

بھارت میں ریٹیل سیکٹر کو عالمی سپر مارکیٹ اداروں کے لیے کھولنے کے فیصلے پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ بزنس کمیونٹی نے اس فیصلے کو سراہا ہے تو اپوزیشن نے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ اس سے چھوٹی تاجر برادری کو نقصان ہو سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/13Gsb
تصویر: AP

بھارتی کابینہ کی طرف سے کیے جانے والے اس اہم فیصلے کے بعد اب مغربی ملکوں کی وال مارٹ، ٹیسکو، Carrefour اور IKEA جیسے بڑی ریٹیلر کمپنیوں کے لیے بھارت کی ایک اعشاریہ دو بلین آبادی کے لیے سپر مارکیٹیں بنانے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ ملکی بزنس کمیونٹی نے توقع ظاہر کی ہے کہ اس حکومتی فیصلے سے ملک میں خوارک کی فراہمی کے نظام میں بہتری پیدا ہو گی۔

تاہم اپوزیشن اور حکمران اتحاد میں شامل کچھ سیاستدانوں نے اس فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کمپنیوں کو اس طرح کی اجازت ملنے سے ملک کے اندر چھوٹی تاجر برداری کا بزنس بری طرح متاثر ہوگا اور غریب آبادی کی قوت خرید ختم ہو جائے گی۔

اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی نے حکومت کے اس قدم کو غیر ضروری قرار دیا ہے۔ اس پارٹی کے ترجمان چندن مترا نے بھارتی ٹیلی وژن این ڈی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ’حکومت بین الاقوامی دباؤ کے آگے جھک کر رہ گئی ہے‘۔

IKEA Flash-Galerie
بھارت میں غیر ملکی اسٹورز کھولنے کی اجازت پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہےتصویر: AP

ٹیسکو کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں بھارتی حکومت کے اس فیصلے کی تعریف کی گئی ہے۔ بیان کے مطابق اس قدم سے بھارت میں صارفین اور بزنس کمیونٹی کو فائدہ ملے گا، ’اس سے پہلے کی ہم بھارت میں ریٹیل میں سرمایہ کاری کرنے کے بارے میں سوچیں، ہم اس فیصلے کی جزئیات کا مطالعہ کر رہے ہیں‘۔

وال مارٹ انڈیا کے صدر راج جین نے بھی اس فیصلے کو ایک اہم پیشرفت قرار دیتے ہوئےکہا ہےکہ ابھی کابینہ کی طرف سے منظور کیے گئے اس فیصلےکا قانونی طور پر مطالعہ کرنا ضروری ہے۔ اسی طرح Carrefour نے بھی اس فیصلےکو خوش آئند قرار دیتے ہوئے فوری طور پر کوئی منصوبہ بیان کرنے سے احتراز کیا ہے۔

بھارتی کابینہ کی طرف سے ملک کے ریٹیل سیکٹر کو عالمی سپر مارکیٹ اداروں کے لیے کھولنے کی منظوری کے فیصلے سے متعلق تفصیلات ابھی عام نہیں کی گئی ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں