1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غیر وابستہ ممالک کی تحریک کی سربراہ کانفرنس

14 ستمبر 2006

کیوبا کے دارالحکومت ویانا میں ان دنوں غیر وابستہ ممالک کی 118 رکنی تحریک کی سربراہ کانفرنس منعقد ہو رہی ہے۔ جہاں میزبان کیوبا کے ساتھ ساتھ وینزویلا اور ایران جیسے ممالک اِس کانفرنس کے موقع پر ریاست ہائےمتحدہ امریکہ کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانا چاہتے ہیں، وہاں پاکستان اور بھارت جیسے ممالک بھی اِس کانفرنس میں شریک ہیں، جو امریکہ کے دوست اور حلیف تصور کئے جاتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/DYJh
کیوبا کے وزیرِ خارجہ Felipe Perez Roque غیر وابستہ ممالک کی 14 ویں سربراہ کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر
کیوبا کے وزیرِ خارجہ Felipe Perez Roque غیر وابستہ ممالک کی 14 ویں سربراہ کانفرنس کے افتتاح کے موقع پرتصویر: AP

وینزویلا نے کہا ہے کہ وہ غیر وابستہ ممالک کی تحریک کو دُنیا میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی بالا دَستی توڑنے کے لئے استعمال کرے گا۔ وینزویلا کے وزیرِ خارجہ نِکولاس مادُورو نے کہا کہ کیوبا کی طرف سے اِس تحریک کی صدارت کی صورت میں وہ تاریخی لمحہ آن پہنچا ہے کہ ایک بار پھر طاقت کے مختلف مراکز کی حامل دُنیا تخلیق کی جائے۔

بدھ اور جمعرات کو اِس تحریک سے وابستہ ممالک کے وزرائے خارجہ نے کیوبا کی جانب سے پیش کئے گئے اُس اختتامی اعلامیے پر تبادلہء خیال کیا، جس پر آئندہ ہفتے کے روز سربراہانِ مملکت و حکومت دستخط کریں گے۔ اِس اعلامیے میں خاص طور پر امریکہ کو مشرقِ وُسطےٰ میں جنگوں کی وجہ سے ہدفِ تنقید بنایا گیا ہے۔

آیا کیوبا اور وینزویلا امریکہ کے خلاف شدید تنقید کے لئے غیر وابستہ تحریک کے زیادہ تر رکن ممالک کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے، یہ بات ابھی غیر واضح ہے۔

اِسی دوران مزید سربراہانِ مملکت و حکومت ہوانا پہنچ گئے ہیں، جن میں ایرانی صدر محمود احمدی نژاد اور وینزویلا کے سربراہِ مملکت اُوگو چاویز بھی شامل ہیں۔ اِسی کانفرنس کے موقع پر پاکستانی صدر جنرل پرویز مشرف اور بھارتی وزیرِ اعظم من موہن سنگھ کے درمیان ملاقات بھی متوقع ہے۔